کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ بم دھماکوں کی گونج، ڈوبتی معیشت، غریب کے منہ سے نوالہ چھیننے اور روزگار کی تلاش سے ناامید نوجوانوں کا نام تبدیلی ہے جس نے ملک کو چاروں شانوں چت کردیا تاریخ کی ناکام ترین حکومت قوم کے ناتواں کندھوں پر بھاری بوجھ بن چکی ہے انہوں نے کہا کہ حالات ٹھیک ہونے کیلئے نئے شفاف انتخابات ناگزیر ہیں اب صورتحال پر قابو پانا کسی کے بس کی بات ہی نہیں،
حکومت کی ناتجربہ کاری اور نااہلی سے عوام مایوسی اور مشکلات کا شکار ہو رہے ہیں، ملک میں بیرونی قرضوں کے نئے پہاڑ کھڑے ہوگئے،ماضی میں بھیک مانگنے پر خودکشی کی باتیں کرنے والے نااہل وزیر اعظم کا تکبر اور ذاتی انا روز بروز خاک میں ملتی نظر آرہی ہے انہوں نے کہا کہ پٹرول، ڈیزل اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ صرف مہنگائی بڑھنے کا ہی نہیں بلکہ کرپشن اور غربت میں اضافے کا بھی دوسرا نام ہے لوگ مہنگائی کے سبب پیٹ کاٹ کاٹ کر جینے پر مجبور ہیں بیشتر گھرانے ایسے ہیں، جہاں مہینے کا اکھٹا سامان لانے کا رواج دن بہ دن ختم ہوتا جا رہا ہے کیونکہ ملک میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے سب سے زیادہ اضافہ اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں ریکارڈ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ملک معاشی زبوں حالی، غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے بدترین حصار میں ہے خصوصا ” بلوچستان میں ہر طرف پسماندگی، مایوسی اور ناامیدی کے سایے چھائے ہوئے ہیں اور ملک گھمبیر صورتحال سے دوچار کر دیا گیا ہے اور مسائل کی دلدل میں دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں لوگ اپنے بچوں کو فروخت اور اپنی موت کی دعائیں کرنے پر مجبور ہیں جمعیت علما اسلام پسے ہوئے طبقات کی آواز ہے ہم نے اقتدار کے ایوانوں کے اندر اور باہر بلوچستان کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے انہوں نے کہاکہ سالہا سال سے بلوچستان اسی طرح محرومیوں کا شکار چلا آ رہا ہے۔ حکمرانوں کا رویہ بلوچستان کے ساتھ مناسب نہیں نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ صدر پاکستان کو بلوچستان کے گورنر اور وزیر اعلی کے ناموں کی ادائیگی میں انہیں دقت ہورہی ہے انہوں نے کوئٹہ بم دھماکہ کے شہدا اور زخمیوں کے متعلق صوبائی اور وفاقی حکومت کی بے اعتنائی اور بے رخی ہماری روایات کے خلاف ہے۔