آٹے کا بحران بھی حکومت کی نالائقی کا نتیجہ ہے، حکومتی اراکین نے آٹے کے بحران کا اعتراف کر کے حیرت انگیز اعلان بھی کردیا

20  جنوری‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی)سینٹ میں اپوزیشن نے آٹے کے بحران کیخلاف ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں اس معاملے پر مختلف ارکان نے اظہار خیال کیا اور قائد ایوان نے بتایا کہ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی ارکان کے سوالات کا اس سلسلے میں تفصیلی جواب دیں گے تاہم قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے کہا کہ حکومت نے ہمیں تسلی بخش جواب نہیں دیا، یہ انتہائی اہم معاملہ ہے،

اس پر ہم علامتی واک آؤٹ کرتے ہیں جس کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر جاویدعباسی نے کہاکہ آٹے کا بحران صرف ایک صوبے کا نہیں پورے ملک کا ہے،حکومت کسی ایک مسلئے پر بھی سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کروانے کے ذمہ داران کو ایک پارٹی کا اعلی عہدہ دیدیا گیا،وزیر اعظم کو سکون دنیا میں نہیں بلکہ قبر میں ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں معاشی حالات کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں،گندم کے نام پر پیسے بنانے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ حکومت کی نااہلی و نالائقی کے باعث مہنگائی اور غربت میں اضافہ ہوا ہے،آٹے کا بحران بھی حکومت کی نالائقی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ لنگر خانے کھول رہے ہیں جہاں سو دو سو لوگ جاتے ہیں،لنگر خانے مسائل کا حل نہیں، کارخانے لگائیں۔ انہوں نے کہاکہ حکمران بتائیں کہ 22 کروڑ عوام کے لئے کتنا بڑا لنگر کھولیں گے،ملک پر جو عذاب آیا ہی ہمیں توبہ کرنی چاہیے اوراللہ تعالی سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ، آٹے کے بحران کے حوالے سے کوئی رولنگ دیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہیں قبر میں سکون ملے گا،کفن ٹیکس میں 17 فیصد اضافہ کردیا گیا، ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی قیمت بھی 1300 کردی گئی ہے،نومبر اور دسمبر کی باتیں کرنے والوں کو شرم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ دال ماش بدمعاش بن چکی ہے،

آٹے بحران کو حل کرنے کیلئے تعاون کیلئے تیار ہیں،خطرہ ہے مسائل حل نہ ہوئے تو عوام محلوں اور سرکاری دفاتروں کا گھیراؤ کرینگے۔حکومتی ارکان نے آٹے بحران کا اعتراف کرلیا۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ حکومت نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ بحران دو دن میں ختم ہوجائیگا، بحران کی وجہ ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال اور سڑکیں بند ہونا بھی ہے، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اسٹاک کو محفوظ بنائیں، مانتے ہیں اس وقت آٹے کا بحران ہے، دو روز میں آٹے بحران کو ختم کردیا جائیگا۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ آٹے کی کمی نہیں بلکہ یہ مافیا کا پیدا کردہ مسئلہ ہے،حکومت اپنی صفوں میں مافیا کو تلاش کرے،آٹے، چینی سیمنٹ کے مافیا حکومت کی صفوں میں ہے،

ڈر ہے کہ اب وزیراعظم آکر یہ نہ کہیں کہ گھبرانہ نہیں آٹا اب ساشی پیک میں ملے گا۔سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ موجودہ حکومت میں ضرورت سے 4لاکھ میٹرک ٹن گندم زیادہ پیدا ہوئی،4لاکھ میٹرک ٹن گندم اسمگل کی گئی،اب تین لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کی جاری ہے،29روپے کلو کے حساب سے گندم باہر بھیجی گئی،جس کے خون پسینے سے گندم ہوئی وہ اب 70روپے فی کلو خرید رہا ہے،اپنے لوگوں کو بھوک دی اور اپنے لوگوں کے جیب میں پیسے دئیے،آپکی اپنی حکومتیں گندم کی غلط اعدادوشمار بتارہی ہیں،آپکی توجہ ہے کہ کس سیاسی مخالف کو اختساب کے ذریعے جیل بھیجنا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے آٹے کے بحران پر (آج) منگل کو بھی ایوان میں بحث جاری رکھنے کی رولنگ دی اور کہاکہ قائمہ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی جائے، چاروں صوبائی سیکرٹریز سے آٹے بحران پر رپورٹ لی جائے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…