منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جو وکلاء واقعہ میں ملوث ہیںان لائسنس معطل۔۔۔ گرفتاروکلاء کو رہائی کیلئے کیا کرنا پڑےگا؟ جسٹس باقر نجفی نے دوٹوک فیصلہ سنا دیا

datetime 13  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے پی آئی سی پر حملے اور توڑ پھوڑ کے الزام میں گرفتار وکلاء کی رہائی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور اور ایڈووکیٹ جنرل سمیت دیگر کو نوٹس جاری کردئیے،فاضل عدالت نے وکلاء کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے انسداد دہشتگردی عدالت کے زخمی وکلاء کے میڈیکل کرانے کے فیصلے پر

عملدرآمد کے احکامات بھی جاری کر دئیے، فاضل بنچ نے وکلاء کے انتہائی اقدام پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ آپ کو اندازہ نہیں ہم کس دکھ میں مبتلاہیں، ہم بڑی مشکل سے اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں،وکلاء کی ہسپتال پر حملہ کرنے کی جرات کیسے ہوئی؟، اس طرح تو جنگوں میں بھی نہیں ہوتا، جنگل کے قانون میں معاشرے نہیں بچتے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس محمد انوارالحق پنوں پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چار درخواستوں پر سماعت کی۔ قبل ازیں دو رکنی بنچ تحلیل بھی ہوا جس پر نیا بنچ تشکیل دیا گیا۔اعظم نذیر تارڑ نے فاضل بنچ کو بتایا کہ ابھی تک 81 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ایسا وقوعہ کراچی میں ہوا تھا، سیالکوٹ میں بھی ہوا تھا تو پھر وہ بھی ٹھیک ہوا تھا۔ جس پر بنچ کے سربراہ جسٹس علی باقر نجفی نے کہاکہ وہ ٹھیک تھا یا نہیں تھا مگر یہ ٹھیک نہیں ہوا۔اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ چمڑیاں ادھیڑنے والی پریکٹس درست نہیں ہے، 2009 میں بھی ایسا ہوا تھا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ اس وقت ایک کاز تھا اس کی کوئی وضاحت ہے آپ کے پاس؟۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہمارا ایک ایسا بار لیڈر نہیں ہے جس نے اس وقوعہ کی وضاحت دینے کی کوشش کی ہو۔جو ملوث ہیں ان کے لائسنس معطل کئے جائیں گے۔ بنچ کے سربراہ نے کہاکہ ایکشن آپ کی بات سے زیادہ ہونا چاہیے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ وکلا ء کو سی آئی اے بھجوا دیا گیا ہے، گولی چلانے والا اور پتھر مارنے والا کبھی نہیں پکڑا جاتا۔ جسٹس دلی باقرنجفی نے کہا کہ

بڑے مقصد کیلئے جیل جانا کوئی بات نہیں، مگر یہ کوئی وضاحت نہیں ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ باہر کئی وکلا ء کھڑے ہیں مگر ہم شور نہیں کر رہے جس پر بنچ کے سربراہ نے کہا کہ یہ تو آپ کسی وجہ سے خاموش ہیں، آپ نے وہاں پر تمام آلات توڑ دیئے ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس کا اینڈ بھی تو ہے،اینڈ تو ہو گا ہی، ہم وہ کریں گے، ہم نے حلف اٹھایا ہوا ہے۔جنگل کے قانون میں

معاشرے نہیں بچتے اور جو انہوں نے کیا وہ جنگل کا قانون ہے۔جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں ایک درخواست میں 2 ایف آئی آرز کو کیسے خارج کیا جا سکتا ہے۔ عدالت نے درخواستوں پر عائد اعتراضات ختم کر تے ہوئے مقدمات میں نامزد نہ کئے گئے وکلا ء کی بازیابی کی درخواست پر سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس علی باقرنجفی نے کہا کہ جو وکلا ء گرفتار ہیں انہیں تو ضمانت کروانا پڑے گی۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…