ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں،حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی خود تردید کر رہے ہیں، علی محمد خان کی جانب سے فواد چوہدری کے بیان کی تردید پر ن لیگ کے مشاہد اللہ خان کا دلچسپ تبصرہ ، کیا کچھ کہہ گئے؟

16  ‬‮نومبر‬‮  2018

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت نے100دنوں میں اپنی لیے ایک ہزار مسائل پیدا کر لیے ہیں جن سے نکلنے کا راستہ انہیں اب نظر نہیں آرہا،عمران خان میں حکومت چلانے کیلئے مطلوبہ اہلیت نہیں ہے وہ جو بھی کر لیں اس کا الٹا اثر ہوگا،عمران خان کے دائیں بائیں کرپشن کے بادشاہ بیٹھے ہیں ان سے کرپشن کے خلاف جنگ کا آغاز کریں،

طاہر داوڑ کے قتل پر حکومتی نا اہلی بے نقاب ہو چکی ہے،حکومت داخلی اور خارجی محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے،حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی بیانات کی خود تردید کر رہے ہیں ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئیکیا۔ مشاہل اللہ خان نے کہ کہ حکومت نا اہل اور نا لائق ترین ہے جس کو عوام کے مسائل کا ادراک ہی نہیں ہے۔جب عوامی مسائل کا ادراک نہیں ہے تو 100روزہ پلان ہو یا ایک ہزار روزہ پلان حکومت اس پر عملدرآمد نہیں کرسکتی۔حکومت نے عوامی مسائل تو حل نہیں کیے لیکن پہلے100دنوں میں اپنی لیے ایک ہزار مسائل پیدا کر لیے ہیں جن سے نکلنے کا راستہ انہیں اب نظر نہیں آرہا۔ عمران خان نے آتے ہی سادگی کا شوشہ چھوڑا لیکن اب تک صرف اس سادگی مہم سے14کروڑ بچا پائے ہیں۔عمران خان میں حکومت چلانے کیلئے مطلوبہ اہلیت نہیں ہے وہ جو بھی کر لیں اس کا الٹا اثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا ء کرپشن کے خلاف جہاد کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں لیکن اصلمیں یہ لوگ کرپشن کو فروغ دے رہے ہیں۔عمران خان کے دائیں بائیں کرپشن کے بادشاہ بیٹھے ہیں جن کے خلاف ان کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلتا۔ صرف اپوزیشن کو چور کہنا اور ان کے خلاف ذاتی عناد پر کرپشن کے مقدمات بنانے سے کرپشن ختم نہیں ہوگی۔اگر کرپشن کے

خلاف جنگ کرنی ہے تو اس کی شروعات عمران خان اپنے گھر سے کریں۔شہباز شریف کو نیب نے گرفتار کر لیا ہے اور تین مرتبہ ریمانڈ میں توسیع بھی لی جا چکی ہے لیکن ان کے خلاف اب تک ریفرنس دائر نہیں کیا جا سکا لیکن پرویز خٹک کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کیے ہیں ابھی تک جس پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ نیب یا تو سب کو گرفتار کرے یا سب کو رہا کرے۔ ان کی پسند کا

احتساب کا نظام نہیں چلنے دیں گے۔طاہر داوڑ کے قتل پر حکومتی نا اہلی بی نقاب ہو چکی ہے۔ ان کے قتل کے معاملے پر حکومت کا چار روز تک قبول ہی نہ کرنا تشویش پیدا کر رہا ہے۔ حکومت بتائے کہ جن افراد کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں حکومت نے ان کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات ابھی تک کیے ہیں۔حکومت داخلی اور خارجی محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور ان کی کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آرہی ۔حکومتی وزرا ء ایک دوسرے کی بیانات کی خود تردید کر رہے ہیں ان کو کسی اپوزیشن کی کوئی ضرورت نہیں ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…