نواز شریف کے استقبال کیلئے قائم کمیٹی نے کارکنوں کو استقبال کا پابند کرنے کیلئے ضابطہ اخلاق، سب کمیٹیاں تشکیل دیکر فرائض تفویض کر دئیے ،تفصیلات جاری

9  جولائی  2018

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی پر استقبال کیلئے قائم مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی نے کارکنوں کو پر امن استقبال کا پابند کرنے کیلئے ضابطہ اخلاق اور سب کمیٹیاں تشکیل دے کر فرائض تفویض کر دئیے ،مسلم لیگ(ن) کے صدر محمد شہباز شریف آج (منگل) تمام کمیٹیوں کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرینگے ۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ مسلم ٹاؤن میں اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کی وطن واپسی کے سلسلہ میں تیاریوں کے سلسلہ میں لائحہ عمل مرتب کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ مسلم لیگ (ن) پر امن رہ کر اپنے قائد سے اظہار یکجہتی اور ان کا استقبال کرے گی اور کسی کو بھی ایسا اقدام کرنے کی اجازت نہیں ہو گی جس سے امن و امان کی صورتحال پیدا ہونے کے خدشات ہوں ۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے اجلاس کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف سب کمیٹیاں تشکیل دے کر انہیں ذمہ داریاں تفویض کر دی گئی ہیں۔ پارٹی قائد محمد نواز شریف کے استقبال کے لئے آنے والے کارکنوں کے لئے ضابطہ اخلاق اور اس پر عملدرآمد کیلئے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا اور چین کی جانب سے نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سی پیک کا تحفہ دے کر پاکستان کو سنبھالا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے تنہا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا لیکن آج کروڑوں عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں اور اس میں وہ کروڑوں لوگ بھی شامل ہیں جو 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا موقف ہے کہ عوام کی بالا دستی او رحق حکمرانی عوام کے پاس ہونی چاہیے اور 17وزرائے اعظم کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کو دوہرایا نہیں جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ تشکیل دی گئی سب کمیٹیوں کااجلاس آج منگل کے روز منعقد ہوگا جس کی صدارت شہباز شریف کریں گے ۔ ہمارا فوکس ہے کہ استقبال کو پر امن رکھنا ہے اور ہم پر امن رہ کر اپنے قائد کا استقبال اور ان سے اظہار یکجہتی کریں گے ۔ اس سلسلہ میں ضابطہ اخلاق اور اس پر عملدرآمد کے لئے بھی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کنٹینر پارٹی نہیں ہیں ، لندن میں جو کچھ ہوا ہے میں اس کی مذمت کرتی ہوں اور یہ ہے وہ اقدار ،طریقے اور سیاست جو عمران خان نے اپنے کارکنوں کو سکھائی ہے ۔

پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ کیا گیالیکن بعد میں اس کی تردید کر دی ،جب فوٹیجز سامنے آئیں اور تحقیقات ہوئیں تو انہی کے کارکن ملوث پائے گئے ۔ انہوں نے لندن واقعہ میں ملوث لوگوں کے پلانٹڈ ہونے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ پلانٹڈ لوگ نہیں بلکہ پلانٹڈ سوچ ہے جسے پانچ سال تک پروان چڑھایا گیا کہ مار دو ، گرا دو ،گلے سے گھسیٹ کرباہر نکالو پارلیمنٹ پر لعنت بھیجو ، پارلیمنٹ میں بیٹھے پارلیمنٹرینز کو چور کہو ،یہ اسی بیانیے کا نتیجہ ہے لیکن جس طرح آپ سکھاتے ہیں اس آگ میں آپ خود بھی جل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے مرکزی سیکرٹریٹ میں اینٹی رگنگ سیل بھی تشکیل دیا ہے اور مسلم لیگ (ن) کا مطالبہ ہے کہ شفاف ، آزادانہ انتخابات کا انعقاد کرایا جائے اور اس کیلئے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔ انتخابات کے دوران کسی طرح کی دھونس ، ووٹر کو ہراساں کرنے کی کوشش اور مداخلت نہ کی جائے ۔ اس سیل کے لئے یو اے این نمبر کا اجراء کیا جارہا ہے جبکہ اس سیل میں وکلاء اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی ہو گی ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع ملنے چاہئیں اور تمام ووٹروں کو آزاد سوچ کے ساتھ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں نواز شریف کا استقبال ہوگا اور اس کیلئے صوبائی عہدیداران کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں ۔نواز شریف نے وطن واپسی کا تاریخی فیصلہ کیا ہے اور یہ وقت کی ضرورت تھی ۔ نواز شریف اپنے ووٹرز اور جمہوری قوتوں کو مایوس نہیں کریں گے ، شریف اپنی ذات سے بالا تر ہو کر اور اپنی ذمہ داریوں کو پس پشت ڈال کر قومی فریضہ ادا کرنے آ رہے ہیں اس کیلئے تمام پاکستانی اپنا حصہ ڈالیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو معلوم ہے کہ انہیں وطن واپسی پر گرفتار ہونا ہے لیکن انہوں نے جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے اور یہی سوچ مسلم لیگ (ن) کے ہر کارکن کی ہے

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے جہاز کا رخ موڑنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم پر امن استقبال کی تیاری کر رہے ہیں باقی جس کی جو تیاری ہے وہ کرے ۔ (ن) لیگ کے بہادر قائد اور پاکستان کے فرزند کے سامنے ایک کاز ہے اور وہ عوام کی بالا دستی کا مشن پورا کرنے آرہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف جو متنازعہ فیصلہ آیا ہے اس میں خود نیب عدالت نے نواز شریف کے صادق اور امین ہونے پر مہر لگا دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فوکس صرف اپنی قیادت سے اظہار یکجہتی اور اور استقبال پر ہے اورکارکنوں سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص ایسی وجہ نہ بنے جس سے ہمارے مخالفین کو فرار حاصل کرنے کا موقع ملے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے آرمی چیف اور چیف جسٹس کی تصاویر سیاسی مہم میں استعمال کرنے والے امیدوار پر پابندی لگا کر درست اقدام کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…