سی پیک اور گوادر پورٹ سے بلوچستان میں ترقی کا دروازہ کھلے گا، سرتاج عزیز

13  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد(آئی این پی )وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ گوادر پورٹ سے بلوچستان میں ترقی کا دروازہ کھلے گا،سی پیک سے بلوچستان کی ترقی اور وہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا،سی پیک سے بلوچستان کی ترقی اور وہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، پاکستان کا سی پیک میں کردار اپنی ترجیحات کے مطابق ہے، سی پیک کے راستہ خودکفالت سے ہمیں سستی توانائی میسر ہوگی، انفراسٹرکچر سمیت کے کے ایچ کی بحالی میں بھی مدد ملے گی، ہر صوبے کو سی پیک سے متعلق تجارتی زون قائم کرنے کا کہا گیا، منصوبے سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہوگا ، ہر سال 5 سے 6 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کی توقع ہے، سی پیک میں 36 ارب ڈالرز کے منصوبے سافٹ قرضے ہیں، کچھ چینی کمپنیاں بجلی و توانائی کے پلانٹ بھی لگائیں گی ، سی پیک سے فائدہ اٹھانے کے لیے چند اصلاحات کرنا ہوں گی۔
اسلام آباد میں سی پیک کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کا سی پیک میں کردار اپنی ترجیحات کے مطابق ہے، سی پیک کے راستہ خودکفالت سے ہمیں سستی توانائی میسر ہوگی اور انفراسٹرکچر سمیت کے کے ایچ کی بحالی میں بھی مدد ملے گی، گوادر پورٹ سے بلوچستان میں ترقی کا دروازہ کھلے گا اور سی پیک سے بلوچستان کی ترقی اور وہاں اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کو سی پیک سے متعلق تجارتی زون قائم کرنے کا کہا گیا، اس منصوبے سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہوگا اور ہر سال 5 سے 6 ارب ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک صرف چین نہیں دیگر کئی ممالک کو منسلک کریگی، سی پیک تزویراتی اعتبار سے چین اور یورپ کے فاصلے کو کم کرے گا جب کہ چین اور روس یورو ایشیا کے قدیم روڈ کی بحالی کے بھی خواہشمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک میں 36 ارب ڈالرز کے منصوبے سافٹ قرضے ہیں، کچھ چینی کمپنیاں بجلی و توانائی کے پلانٹ بھی لگائیں گی جب کہ ٹیکسٹائل کے علاوہ ہماری برآمدی صنعت زیادہ فعال نہیں لہذا سی پیک سے ہماری برآمدی صنعت پر مثبت اثر مرتب ہو گا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک سے فائدہ اٹھانے کے لیے چند اصلاحات کرنا ہوں گی، ہمیں انڈسٹریل پارک بنا کر بھی فائدہ اٹھانا ہے، ہمیں اس بات پر انحصار نہیں کرنا چاہیے کہ چینی یہاں آ کر کام کریں لہذا اداروں کو متحرک کرنا ہے تاکہ وہ ماہرافرادی قوت تیار کریں۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…