2018 کے انتخابات،پرویز خٹک نے بڑا دعویٰ کردیا

4  دسمبر‬‮  2016

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عوام اس ملک میں حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں۔اس کی بھاگ ڈور ایماندار قیادت کودینا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے باشعور کارکن تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی قیادت میں جو ق درجو ق پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کررہے ہیں۔ کیونکہ مسلم لیگ اس ملک کی خالق جماعت تھی انہوں نے بھی قائد اعظم محمد علی جناح کا راستہ چھوڑ کرکرپشن ،لوٹ کھسوٹ کے ذریعے اس ملک کی بنیادیں کھوکھلی کردی۔پانامہ لیکس میں ہم نے وزیر اعظم نوازشریف پر الزام نہیں لگایا۔ ہمارامطالبہ ہے کہ لند ن میں اربوں روپے کے فلیٹس کس طرح خریدے گئے۔

نوازشریف اوراس کا خاندان اپنی پوزیشن واضح کریں۔ اگر انھوں نے چوری اور منی لانڈرنگ نہیں کی تو شواہد عوام کے سامنے لائیں ۔ تحریک انصاف ہر چور اور لیٹرے سے تلاشی لیکر دم لے گی۔ 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کارکردگی کے بل بوتے پر اللہ تعالی کے فضل وکرم سے پورے ملک میں حکومت بنائے گی۔ عمران خان آئندہ اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور چاروں صوبوں میں تحریک انصاف کی حکومت ہوگی اے این پی اور پی پی پی کا اس ملک میں سیاسی کردار ختم ہورہا ہے عوام نے ان کو مسترد کیا اور آئندہ بھی مسترد کریں گے۔ وہ نوشہرہ کے علاقوں اکبرپورہ، پیر پیائی ، بدرشی اور اکبرپورہ میں شمولیتی جلسوں اور کارکنوں سے خطاب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کررہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن خٹک، ملک ابرار ، امجد اعظم عرف قائد اعظم اور ظاہر شاہ نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اس موقع پر اکبرپورہ میں تحریک پاکستان کے بانی مسلم لیگی خاندان محمد صادق خان خاندان کا پورا خاندان ملک محمد ظاہر خان صدر پی ایم ایل این پی کے بارہ، ملک منظور حیات، ملک مقصود حیات، ملک حضر حیات، سید عالمزیب ، سید جمال شاہ، کاشف شاہ نے مسلم لیگ ن سے جبکہ پیرپیا ئی میں لیاقت علی خان نے اپنے پورے خاندان، ظہور احمد، ظفر علی ، یاسین خان، بد ر منیر، ظاہر خان، صدام خان، نعمان خان، پرویز خان، طارق عزیز، سلار خان نے پی پی پی سے ، بدرشی میں یاسر خان، الیاس بابو، سفیان خان ،طارق خان اپنے ساتھیوں سمیت، فہد ذیشان ، شاہ فیصل، مقصود خان،عنایت خان اور سکندر خان نے مختلف سیاسی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ نے نئے شامل ہونے والوں کو ٹوپیاں پہنائیں اور پارٹی میں ان کاخیر مقدم کیا۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی نظام کے ذریعے اختیارات حقیقی معنوں میں عوام کو منتقل کردئیے ہیں اور صوبے میں پہلی مرتبہ 35 ارب روپے بلدیاتی اداروں کو منتقل کئے گئے ۔انھوں نے کہا کہ خزانہ خالی کارٹ لگانے والی اے این پی کی قیادت اپنے گریباں میں جھانک کر دیکھیں جنھوں نے صوبے کا خزانہ خالی کرکے اپنی تجورریاں اور ذاتی خزانے بھرے ہمارے خلاف کوئی کرپشن اور کمیشن کے الزام ثابت کرے تو میں سیاست سے دستبردار ہوجاؤں گا۔پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے صوبے کا ترقیاتی بجٹ 115 ارب تک پہنچا دیا اور پانچ سو ار ب روپے کے ترقیاتی کاموں پر کام جاری ہے حیدر ہوتی کے دور میں ترقیاتی بجٹ75 ارب روپے تھا جو سب کا سب مردان میں خرچ ہوا میری نظر میں میگا پراجیکٹ غریبوں کوانصاف دلانا، تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم کرنا، تعلیمی ادارو ں اور ہسپتالوں کی حالت بہتر کرنا اور صوبے میں نئی صنعتی بستیاں قائم کرکے بے روزگاری کاخاتمہ کرنا ہے ہمیں اعلیٰ عدلیہ پر بھر پور اعتماد ہے اور ہم عدلیہ کے فیصلو ں کااحترام کرتے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔ اے این پی سمیت سابقہ اتحادی جماعتوں کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔ ان کے پاس تحریک انصاف کے خلاف کہنے کو کچھ نہیں اس لیے وہ عوام کومزید دھوکہ نہیں دے سکتے۔ آئندہ اقتدار کے خواب چھوڑ دیں۔اس ملک کے آنے والے وزیر اعظم عمران خان ہیں اور تحریک انصاف اپنی کارکردگی اور اللہ کے فضل اور عوامی طاقت سے خیبرپختونخوا سمیت چاروں صوبوں میں اپنی حکومتیں قائم کرے گی۔

خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے قانون سازی کے ذریعے شفاف حکمرانی قائم کرکے ماضی کے چوری اور لوٹ کھسوٹ کا کلچر دفن کردیا ہے۔ہمارا مستقبل تب ہی محفوظ ہو گا جب عوام کرپشن کی بو سونگھ کر اُس کے خلاف آواز اُٹھائیں ۔اب عوام بد عنوان عناصر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر غلط کاریوں پر اُن کا ہاتھ روکیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کرپشن اہلیت ہے تو ہم اس اہلیت پر پورا نہیں اُترتے۔ یہ اہلیت ماضی کے کرپٹ حکمرانوں کو نصیب ہو ۔بد قسمتی دیکھیے کہ ماضی میں تعمیر ہونے والی عمارتوں، سڑکوں حتی ٰ کہ مجموعی انفراسٹرکچر سے کرپشن کی بوآرہی ہے اور اس کرپشن کے خالق موجودہ حکومت کی شفاف حکمرانی میں کیڑے نکالنے میں لگے ہوئے ہیں۔پہلے سسٹم مفلوج تھا ، سیاست زدہ تھا ، جائز کام کیلئے کمیشن دیا جا تا تھا ، اب سسٹم فعال ہو چکا ہے۔لوگوں کو حقوق ملنے لگے ہیں ، سفارش اور سیاست اداروں میں نہیں رہی اور یہ سسٹم چلتے رہنا چاہیئے ورنہ پاکستانی اگلی صدی میں بھی پریشان نظر آئیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ دُنیا کی ترقی صحیح سسٹم کی وجہ سے ہے ۔لوگوں کو حقوق حاصل ہیں ۔ اُن سے انصاف ہوتا نظر آرہا ہے۔ان کا نظام انصاف پر مبنی ہے۔ اس لئے دُنیا آگے چلی گئی جبکہ ہمارے ہاں بے انصافی تھی ، نالائق اور باتونی لوگ نظام پر قابض تھے۔ہماری حکومت نے ترقیافتہ دُنیا کے خطوط پر نظام کو ترتیب دیا ۔ نالائق اور لائق کے مابین حد فرق کھینچااور دونوں سے اُنکی استعداد کے مطابق انصاف کیا۔

پرویز خٹک نے کہاکہ ہم نے چوروں اور کرپٹ عناصر کو نکیل ڈال دی ہے ۔اب یہ لوگ لوٹ مار اور چوری پر نادم ہونے کی بجائے مختلف تاویلوں سے عوام کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔انہیں سمجھ لینا چاہیئے کہ عمران خان کی حکومت نے سسٹم میں فرق ڈالا ہے۔غریب کو حق ملنے لگا ہے۔اُن کے حقوق کوئی غصب نہیں کر سکتا۔انصاف اور شفافیت نظر آنے لگی ہے اور ہم اپنے مستقبل کیلئے ماضی کی غلطیوں کو نہ دھرانے کا عزم کر چکے ہیں۔سیاست میں یہی ہمارے اہداف ہیں۔ہمارا صوبہ اچھی حکمرانی اور شفافیت کی وجہ سے بہت اہمیت حاصل کر چکا ہے۔ہم اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ نوجوان نسل کو تعلیم اور تربیت کے ذریعے بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں تاکہ وہ اپنے صوبے کے مستقبل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔انہوں نے کہاکہ ملک سے لائق لوگوں کا باہر چلے جانا حکومت کی نالائقی ہے ۔ہماری حکومت نے تنخواہیں بڑھائیں اور روشن مستقبل کا راستہ دکھایا ۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا لیکن اُن سے حلف لیں گے کہ وہ کرپشن کے خاتمے کے لئے حکومتی مشن کو آگے بڑھائیں۔حکومت عمران خان کے ویژن کی روشنی میں عوام پر خرچ کررہی ہے تاکہ صحت مند اور تعلیم یافتہ قوم کے ذریعے وہ خود اپنے مستقبل کی فیصلہ سازی کرسکے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت انصاف کارڈ کے تحت 18 لاکھ خاندانوں کو سالانہ تین سے پانچ لاکھ تک علاج معالجے کی مفت سہولتیں فراہم ہوں گی۔ہسپتالوں اور سکولوں میں missing facilities پوری کی جارہی ہیں تاکہ غریب کو تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات فراہم ہوں عمران خان تبدیلی چاہتے ہیں اور یہ تب ہی ممکن ہے جب انسانوں پر خرچ کیا جائے ۔ تعلیم اور صحت کے برابر مواقع فراہم کئے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے سکولوں میں 45 ہزار اساتذہ بھرتی کرلیے ہیں اور تیس ہزارمزید اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پرائمری سکولوں کے طلباء کو ٹاٹ سے نجات دلائی جارہی اور پرائمری سکولوں کوفرنیچر فراہم کررہے ہیں تاکہ مقابلے کے میدان میں غریب اورامیر کے بچے کافرق مٹ سکے۔ شفاف نظام کے تحت میرٹ پر امیر اور غریب کو برابر مواقع دیئے جائیں۔امیر اور غریب کیلئے علیحدہ تعلیمی نظام نے معاشرے میں ناہمواری پیدا کی اور اگر تعلیم اور صحت کے یکساں مواقع فراہم ہوں تو غریب بھی حکمران اور افسران بن سکتے ہیں۔یہی تبدیلی کا نقطہ آغاز ہو گا۔انہوں نے کہاکہ ہم متعدد محاذوں پر لڑ رہے ہیں صوبے میں ہم کرپٹ مافیا اور سٹیٹس کو کے خلاف لڑ رہے ہیں۔جبکہ صوبے کے حقو ق کیلئے ہماری جدوجہد بار آور ثابت ہو رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس ملک کو موجودہ نہج تک پہنچانے میں سیاستدان اپنے کرپٹ اور مجرمانہ کر دار سے انکار نہیں کر سکتے جنہوں نے پولیس ، ڈاکٹر ، اساتذہ ، پٹوار اور ہر شعبے میں سیاست کی ۔ہم نے انصاف اور حقوق کی واہ گزاری کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اداروں کو خود مختار بنا دیا ہے اور اُنہیں پابند بنایا ہے کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔اب چوروں اور بد عنوان عناصر کو پکڑنے میں عوام کی ذمہ داری بنتی ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…