منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں میڈیا قابو سے باہر ہے ایک بندہ TV پر بیٹھ کر ملک کے وزیراعظم کے بارے میں کہتا ہے کل اسکی طلاق ہونے والی ہے، یہ آزادی میڈیا کو شائد امریکہ میں بھی نہیں حاصل،عمران خان کا جواب

datetime 23  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی میڈیا کو برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خود آزاد میڈیا کا سب سے بڑا بینی فشری ہوں، پاکستان میں 70سے 80ٹی وی چیلنجز ہیں جن میں تین کہتے ہیں مسائل کا سامنا ہے،میڈیا کا کام ذاتی حملے کر نا نہیں، میڈیا اپوزیشن کرے بلیک میلنگ نہ کرے، میڈیا کا بھی احتساب ہو ناچاہیے، پاناما پیپرز آئے تو ایک طاقتور میڈیا نوازشریف کے دفاع میں سامنے آگیا،

ہم میڈیا پر نظر رکھیں گے سنسر شپ نہیں کرینگے۔ منگل کو امریکی تھنک ٹینک سے خطاب اور سوالوں کے جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو پوری آزادی حاصل ہے یہاں تک کے میڈیا بے قابو بھی ہوجاتا ہے،پاکستان میں میڈیا صرف آزاد نہیں قابو سے باہر ہے، آپ اندازہ لگا لیں کہ ایک بندہ TV پر بیٹھ کر ملک کے وزیراعظم بارے کہتا ہے کل اسکی طلاق ہونے والی ہے، یہ آزادی میڈیا کو شائد امریکہ میں بھی نہیں حاصل، پاکستان جیسا میڈیا دنیا میں کہیں نہیں،میں خودآزاد میڈیا کا سب سے بڑا بینی فشری ہوں، ہم حکومت کے طور پر میڈیا کو کنٹرول نہیں کرنا چاہتے بلکہ واچ ڈوگ کے ذریعے اسے قابو کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں 70 سے 80 ٹی وی چینلز ہیں جس میں سے 3 چینلز کہتے ہیں انہیں مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ میڈیا کا کام ذاتی حملے کرنا نہیں ہے، میڈیا اپوزیشن کرے لیکن بلیک میلنگ نہ کرے، میڈیا کا بھی احتساب ہونا چاہیے، جب میڈیا مالکان سے ان کی آمدنی اور ٹیکس کا سوال کریں تو وہ کہتے ہیں یہ آزادی اظہار رائے کے خلاف ہے۔ ہم میڈیا پر نظر رکھیں گے لیکن سنسر شپ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ امریکا میں بھی میڈیا کو اتنی چھوٹ نہیں کہ وہ برسراقتدار حکومت کے وزیراعظم کی ذاتی زندگی کے بارے میں منفی رائے قائم کرے۔وزیراعظم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دور میں صحافی غائب ہو جایا کرتے تھے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں صحافیوں کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ریاست کو میڈیا کنٹرول نہیں کرنا چاہیے لیکن ایک ریگولیٹری اتھارٹی میڈیا کے معیارات کا جائزہ لے۔انہوں نے کہاکہ ملک ایک طرف مالی خسارے سے دوچار ہے اور اس پر میڈیا آئی ایم ایف کا حوالہ دے کر روپے کی قدر میں کمی سے متعلق غلط خبریں چلارہا ہے، ایسا کہاں ہوتا ہے؟عمران خان نے کہا کہ یہ سینسر شپ نہیں ہے لیکن ہم نگراں اداروں کو مضبوط بنائیں گے۔انہوں ے کہا کہ اپوزیشن جماعت جج کو بلیک میل کرنے کیلئے وڈیو لے آئی، ایسا مافیا میں ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ہمیں دونوں پارٹیوں کو شکست دینے میں مدد ملی، نواز شریف نے لندن میں مہنگے ترین فلیٹ خریدے، نواز شریف سے آمدنی کے ذرائع پوچھے تو وہ نہ بتا سکے، پاناما پیپرز آئے تو ایک طاقتور میڈیا نوازشریف کے دفاع میں سامنے آگیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…