”میرے بیٹے، کیا مجھے آپ سے فون پر ہونے والی بات چیت کو یاد دلانے کی ضرورت ہے؟ ڈاکٹرعافیہ کی والدہ کا وزیراعظم عمران خان کے نام کھلا خط،اپیل کردی

18  جولائی  2019

کراچی (این این آئی) ڈاکٹر عافیہ کی والدہ عصمت صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے نام ایک کھلے خط کے ذریعے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ حالیہ دورہ امریکہ میں قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو بھی اپنے ایجنڈہ میں شامل کریں۔ عمران خان کے نام کھلے خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ میرے پیارے بیٹے عمران خان، اللہ کے فضل اور میرے جیسی مظلوم ماؤں کی دعاؤں سے آپ وزیراعظم پاکستان بن گئے ہو۔

”مجھے آپ کو یہ یاد دلانے کی ضرورت نہیں ہے کہ میں کس طرح تکلیف اور کرب میں مبتلا ہوں، کیونکہ پاکستان کی مظلوم قیدی بیٹی کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو آپ بھی میری طرح یقینا سمجھتے ہیں“۔انتہائی رنجیدہ دل مگر نئی امیدوں کے ساتھ میں آپ سے اپنی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو بچانے میں مدد کرنے کی درخواست کرتی ہوں، جس کا نام اب پاکستان کی عزت اور وقار کے مترادف بن چکا ہے۔آپ کا دورہ امریکہ اور صدر ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات میرے اور تمام پاکستانیوں کیلئے امید کی ایک نئی کرن بن چکی ہے۔ مجھے پوری امید ہے کہ آپ نہ صرف اپنی بہن عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کریں گے بلکہ اس معاملہ کوحل کریں گے جو کہ صرف ایک حقیقی لیڈر ہی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ”میرے بیٹے، کیا مجھے آپ سے فون پر ہونے والی بات چیت کو یاد دلانے کی ضرورت ہے؟ آپ میرے لئے اس تاریک دور میں امید کی ایک کرن ہو “۔ مجھے یقین ہے کہ آپ مجھ سے اتفاق کرو گے کہ عافیہ کو واپس وطن لانا صرف کسی فرد واحد کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ہر پاکستانی کی اہمیت کو ظاہر کرنے کا اہم ترین مسئلہ ہے جوکہ دنیا پر یہ ثابت کرے گا کہ اب ہم بیٹی بیچنے والے لوگ نہیں ہیں، اب یہاں دنیا کو دکھانے کے لئے عمران خان موجود ہے کہ پاکستانی ایک پروقار اوربا اصول قوم ہے!انہوں نے مزید کہا کہ “بھارت ایک دہشت گرد کو بچانے کے لئے ہر ممکن جدوجہد کرے گا کیونکہ وہ ان کا اپنا ہے، امریکہ دوبارہ ریمنڈ ڈیوس جیسے قاتلوں کو واپس لے جائے گا،کیا ہمیں اپنی معصوم بیٹی کے لئے کھڑے نہیں ہونا چاہئے؟

عافیہ نے کسی کو قتل نہیں کیا، وہ محبت اور امن کی داعی ہے، اور آپ کو ایک ہیرو کا درجہ دیتی ہے۔للہ!میں آپ سب سے پوچھتی ہوں کہ کیا ایک مردہ ماں کو اپنی بیٹی کو گلے لگانے کی اجازت دو گے اور کیا بچوں کواپنی ماں کے جسدخاکی سے ملاؤ گے؟ ”میں کمزورہوتی جارہی ہوں اورمیری صحت روبہ زوال ہے جیسے کہ دن سالوں میں سما جاتے ہیں،مگر مجھے اللہ اور اس کی کتاب قرآن مجیدپر امید ہے کہ آپ جیسا ہی کوئی نجات دہندہ آئے گا، میں دعا گو ہوں کہ اللہ آپ کو یہ مسئلہ حل کرنے کی طاقت عطا فرمائے۔خدارا! میری بیٹی کو واپس لے کر آئیں، ایک موت سے ہمکنار ہوتی ماں آپ سے درخواست کررہی ہے۔ ایک جراتمندانہ اقدام اٹھانے کیلئے اپنے دل میں ہمت پیدا کرو۔ ان شاء اللہ آپ کے ذریعے اللہ پاکستان کو کامیاب اورقوم کے وقار میں اضافہ کرے گا۔ میری دعا ہے کہ اللہ آپ کی رہنمائی فرمائے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…