فیض آباد دھرنے کے شرکاء کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے جانیکا انکشاف، سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کیساتھ کیا ہوتاتھا،تفصیلات سامنے آگئیں

3  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد(آن لائن)فیض آباد دھرنے کے شرکاء جو کہ جدید ہتھیاروں سے لیس تھے کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنائے جاتارہا ہے ۔ اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے سے ایس پی رورل ڈاکٹر مصطفیٰ تنویر کی کمانڈ میں پیش قدمی کرنیوالے ایس ایچ او تھانہ کھنہ انسپکٹر عبدالجبار نے خبر رساں ایجنسی  سے گفتگو

کرتے ہوئے بتایا کہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا دوران حراست ان کو نبیؐ کے واسطے دیئے لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور نہ ہی میری داڑھی کے سفید بالوں کا خیال یہاں تک کے میرا وائرلیس سیٹ اور موبائل فون تک چھین لیا گیا وائرلیس سیٹ پر کافی کالز چل رہی تھی میں کنٹرول پر موبائل سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھے بازیاب کروا نے کی یقین دہانی کروائی لیکن بعدازں میرا موبائل فون بھی چھین لیا گیا جس سے میرا مکمل طور پر رابطہ ختم ہوگیا بعدازں ایدھی ایمبولنس والوں نے مجھے اٹھانے کی کوشش کی لیکن مولانا خادم حسین رضوی کے پیروں کار ایدھی کے عملے پر بھی ٹوٹ پڑے ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر کا مزید کہنا تھا کہ وہ یونیفارم میں اس کے باوجود بھی کسی نے یونیفارم کی عزت تو درکنار میرے سفید بالوں تک کا خیال نہیں کیا، دھرنے والے ٹرینگ کے تمام مراحل طے کر کے آئے تھے اور ان کے پاس جدید ہتھیار اور کیل لگائے ڈنڈ ے تھے ،بعدازں دھرنا مظاہرین مجھے یرغمال بنا کر رضوی صاحب کے پاس لے گئے اور میرے سر سے خون بہہ رہا تھا اور میں نے رضوی صاحب کو خود کہا کہ میرے منہ پر سنت رسولؐ ہے میں بھی مسلمان ہوں میرا خون بہہ رہا ہے

مجھے ہسپتال لے جائے لیکن رضوی صاحب نے کہا کہ ان کو سائیڈ پر بیٹھا دو انسپکٹر عبدالجبار کا مزید کہنا تھا میں نے کہا کہ یہ کافروں والا سلوک میرے ساتھ مت کریں آگے سے رضوی صاحب کا کہنا تھا کہ تم لوگ ہمارے اوپر حملہ کرتے ہو، ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بہت سے دھرنے دیکھے لیکن فیض آباد کے مظاہرین سب سے مختلف تربیت یافتہ تھے انہوں نے ہمارے ساتھ ایسے سلوک کیا جیسے ہم دشمن کے

ساتھ کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر کا کہنا تھا کہ ماسوائے رینجرز کے دھرنے والوں نے تمام سکیورٹی فورسز اسلام آباد پولیس راولپنڈی پولیس اور ایف سی کو تشدد کا نشانہ بنایا نہ دھرنے والوں نے رینجرز والوں کو کچھ کیا اور نہ ہی رینجرز والوں نے ان کو کچھ کیا 38سال فورس کے لئے دن رات فرائض سرانجام دینے والے انسپکٹر کا کہنا تھا کہ مولانا خادم حسین رضوی نے کہا کہ میں آپ کا گوشت نوچ لوں گا میں نے ایک کی قربانی

مانگی تھی اور آپ نے حملہ کردیا اور میں اب سب کو قربان کروں گا حکومت والوں پولیس والوں سن لو میں پیچھے ہوں گا اور آپ آگے ہوں گے پولیس انسپکٹر کا کہنا تھا کہ کسی بھی عالم دین کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے گئے تھے جس میں ہمارے ایک سب انسپکٹر کو لے جاکر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اس نے بہت منتیں کی لیکن انہوں نے اس کی

ایک نہیں سنی اور 5بجے کے بعد انہیں زخمی حالت میں روڈ کنارے پر پھینک کر چلے گئے پولیس انسپکٹر جس کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید زخم آئے اور خون بہتا رہا یہاں تک کے کوئی پولیس افسر یا حکومتی نمائندہ نہیں آیا اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ایک گل دستہ بھیجا گیا جو کہ میرے پاس ہے لیکن 200سے زائد افسران اور اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد انسپکٹر

جنرل آف پولیس کا حوصلہ افزائی کے لئے گھر جانے درکنار لیکن اس قسم کی تعریفین اسناد اور انعامات کا اعلان نہ کرنا حکومتی بے حسی کا واضح ثبوت ہے دوسری جانب فیض آباد دھرنے میں مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ان کے لئے عام معافی کا اعلان کیے جانے کے بہت سے سولات کو جنم دیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…