اسلام آباد (این این آئی) آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹلینا جارگیوانے کہاہے کہ دنیاء کوتاریخ کے بدترین بحران کاسامناہے جس سے نکلنے کیلئے اتفاق رائے سے اقدامات کرنا ہوں گے،زندگیوں اورروزگارکومحفوظ بنانا ہمارابنیادی ہدف ہے، کمزورمعیشت والے ممالک کی مددکرنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، حالیہ بحران کے خاتمہ کیلئے ہم سب کومل کراتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہوگا۔
ہفتہ کو ویڈیوکانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیاء کی معیشت اوراقتصادی سرگرمیاں یک دم رک گئی ہیں،دنیاء اب کسادبازاری کے دورمیں داخل ہوگئی ہے،یہ عالمی مالیاتی بحران سے بدترین صورتحال ہے،یہ ایک ایسابحران ہے جس سے نکلنے کیلئے ہمیں مل کرآگے بڑھناہوگا۔انہوں نے کہاکہ جس طرح عالمی ادارہ صحت لوگوں کی صحت کے تحفظ کیلئے کام کررہاہے اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی فنڈ دنیاء کی معیشت کے تحفظ کیلئے کام کررہاہے،اس وقت یہ دونوں ادارے محاصرے کی کیفئیت میں ہیں اوردونوں ادارے مل کراپنے فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ زندگیوں اورروزگارکومحفوظ بنانا ہمارابنیادی ہدف ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ بحران سے ابھرتی ہوئی معیشتیں بری طرح متاثرہوئی ہیں،یہ ایسے ممالک ہیں جن کے پاس شہریوں اورمعیشت کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے زیادہ وسائل نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بحران کے اس دورمیں کمزورمعیشت والے ممالک کی مددکرنا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ کئی ممالک میں صحت عامہ کانظام کمزورہیں،ابھرتی ہوئی معیشتوں سے 90 ارب ڈالر کی رقم اٹھائی جاچکی ہے اوریہ ایسی صورتحال ہے جس کاسامنا ہمیں عالمی مالیاتی بحران میں بھی نہیں ہواتھا۔انہوں نے کہاکہ حالیہ بحران کے خاتمہ کیلئے ہم سب کومل کراتفاق رائے سے آگے بڑھنا ہوگا۔