اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف بھارتی نغمہ نگار اور ادیب جاوید اختر ایک پرانی ویڈیو کے دوبارہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں، جس میں وہ جنت میں اپنی پسند کے پھل نہ ہونے کا طنزیہ انداز میں ذکر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔یہ ویڈیو تقریباً دو سال پرانی ہے جو ایک ادبی نشست کے دوران ریکارڈ کی گئی، جس میں جاوید اختر اور مشہور شاعر گلزار مہمان کے طور پر شریک تھے۔ نشست کے دوران مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے جاوید اختر نے خود کو ملحد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت زیادہ سوچتے ہیں، اسی لیے مذہبی نظریات سے اتفاق نہیں رکھتے، اور اسی وجہ سے بعض حلقے انہیں پسند نہیں کرتے۔
باتوں ہی باتوں میں جاوید اختر نے جنت کے تصور پر ہلکے پھلکے انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ جنت میں ان کے پسندیدہ پھل — کیلا اور امرود — موجود نہیں، اس لیے انہیں وہاں جانے کی کبھی خواہش نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممکن ہے ان پھلوں کی موجودگی جہنم میں ہو، اس لیے وہ جنت کے بارے میں خاص کشش محسوس نہیں کرتے۔جاوید اختر کے ان ریمارکس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، بعض افراد ان کے بیان کو مذہب سے متعلق غیر سنجیدہ رویے کے طور پر دیکھ رہے ہیں، جبکہ کچھ نے اسے طنز اور آزاد خیالی کے دائرے میں لیا ہے۔