افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کامیاب، امریکی افواج کی واپسی کے ٹائم فریم کا اعلان کر دیا گیا، کیا کچھ طے پایا؟ تفصیلات جاری

23  اگست‬‮  2019

کابل (نیوز ڈیسک) افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کامیاب، امریکی افواج کی واپسی کے ٹائم فریم کا اعلان کر دیا گیا، افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی ماہ سے جاری امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں، افغانستان سے امریکی فوج پندرہ سے چوبیس ماہ کے دوران چلی جائے گی، افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغان طالبان نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے،

میڈیا ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی میں پاکستان اور چین نے اہم کردار ادا کیا ہے، اس کے علاوہ افغانستان کی آئندہ حکومت کے فیصلے کے لیے طالبان اور موجودہ افغان حکومت کے درمیان باقاعدہ مذاکرات ہوں گے اور جلد ہی ان مذاکرات کا آغاز ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ مذاکرات کی کامیابی سے متعلق باقاعدہ اعلان آئندہ چند روز میں کیا جائے گا، افغان امن عمل کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا پہلے حصے میں افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہونا تھے جو مکمل ہو گئے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں موجودہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوں گے ان مذاکرات میں دونوں فریق آئندہ حکومت کے مستقبل کا فیصلہ مل کر کریں گے۔ دوسری جانب ایک خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان سے فوجوں کے انخلاء سے متعلق امریکا اور طالبان کے درمیان قطر میں ہونے والے امن مذاکرات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بدلے طالبان کی جانب سے سیکیورٹی ضمانت دینے کا معاملہ زیر غور آئے گا۔ طالبان کے ترجمان اور امریکی اہلکار نے بھی امن مذاکرات کے لیے فیصلہ کْن ملاقات کے آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طے پائے جانے والے نکات پرعمل درآمد کے لیے روٹ میپ پر غور کیا جائے گا جس کے بعد افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا پْرامن راستہ کھل جائے گا۔

اس وقت افغانستان میں ہزاروں کی تعداد میں امریکی فوج موجود ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شام اور عراق کے ساتھ ساتھ افغانستان سے بھی اپنی فوجوں کا پْرامن انخلاء چاہتا ہیں اور اس کے لیے اپنے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کو افغان طالبان سے مذاکرات کے تمام اختیارات سے دیئے ہیں۔امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد گزشتہ برس سے افغان طالبان اور دیگر فریقین سے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں اور اس دوران انہوں نے قطر، متحدہ عرب امارات،

سعودی عرب اور پاکستان سمیت ہمسائے ممالک سے بھی گفتگو کی ہے۔اب تک ہونے والے مذاکرات کے دور میں کسی بھی سطح پر کابل حکومت کو شامل نہیں کیا گیا ہے کیوں کہ افغان طالبان نے مذاکرات پر رضامندی کا اظہار کابل حکومت کی عدم شرکت کی شرط پر کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نمائندوں سے بات چیت کے بعد زلمے خلیل زاد کابل جائیں گے جہاں وہ امن سمجھوتے سے متعلق چوٹی کے افغان رہنماؤں کو اعتماد میں لیں گے اورافغانستان میں جنگ کے خاتمے کے مراحل کو حتمی شکل دیں گے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…