جیکب آباد میں ملیریا کی وباء میں خطرناک حد تک اضافہ، سیکڑوں افراد مبتلا

26  اپریل‬‮  2019

جیکب آباد(این این آئی) جیکب آباد میں ملیریا کی وباء میں خطرناک حد تک اضافہ، سینکڑوں افراد مبتلا، محکمہ صحت کی جانب سے ملیریا سے بچاؤ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، ملیریا کے عالمی دن پر بھی محکمہ صحت خاموش۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد اور گردونواح میں ملیریا کی وباء تیزی سے پھیل رہی ہے، شہر اور گردونواح میں گندگی کی وجہ سے مچھروں کے یلغار سے ایک طرفشہریوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہیں۔

تو دوسری جانب سینکڑوں افراد جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے مبتلا ہوچکے ہیں ، ملیریا میں اضافے کے باعث سرکاری اور نجی اسپتالوں میں سینکڑوں لوگ ملیریا جیسی جان لیوا بیماری میں مبتلا ہوکر داخل ہوچکے ہیں، جیکب آباد میں محکمہ صحت کی جانب سے ملیریا کے روکتھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے مچھروں کے خاتمے کے لیے اسپرے تک نہیں کیا گیا جبکہ حکومت کی جانب سے شہریوں کو مچھروں سے بچاؤ کے لیے محکمہ صحت کو جالیاں بھی جاتی ہے مگر وہ شہریوں کو فراہم نہیں کی جارہی جبکہ دوسری جانب محکمہ بلدیہ کی نااہلی کی وجہ سے شہر بھر میں جگہ جگہ گندگی کی وجہ سے مچھروں کی افزائش میں اضافہ ہورہا ہے مگر بلدیہ کی جانب سے شہر میں صفائی کو انتظام نہیں کیا جارہا ، ملیریا کے عالمی دن کے موقع پر محکمہ صحت کی جانب سے عوام میں ملیریا سے بچاؤ اور اس سے متعلق پیدا شدہ خدشات اور غلط فہمیوں کے متعلق آگاہی کے لیے کوئی پروگرام نہیں کرایا گیا ،اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر عبدالغفار رند نے کہا کہ تحصیل گڑہی خیرو اورتحصیل ٹھل میں مچھر مار اسپرے کرایا ہے جیکب آباد میں اسپرے کرانے کے لیے محکمہ بلدیہ کو کئی بار کہا ہے کہ ہمیں گاڑی فراہم کریں تاکہ اسپرے کیا جائے مگر انہوں نے گاڑی فراہم نہیں کی ، ڈپٹی کمشنرنے بھی بلدیہ حکام سے اسپرے کے متعلق بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ جلد جیکب آباد میں بھی مچھر مار اسپرے کرایا جائے گا، دوسری جانب پی ایم اے سندھ کے رہنما ڈاکٹر اے جی انصاری نے کہا کہ پاکستان کا شمار آج بھی ملیریا کے حوالے سے دنیا کے حساس ترین ممالک میں کیا جاتا ہے، ملیریا اینو فلیس نامی مادہ مچھر کے ذریعے پھیلنے والا متعدی مرض ہے جس کا جراثیم انسانی جسم میں داخل ہو کر جگر کے خلیوں پر حملہ آور ہوتا

ہے اس مرض کی صحیح تشخیص نہ ہونے سے ہر سال پاکستان بھر میں 10 لاکھ کیس رپورٹ ہوتے ہیں، پاکستان میں ملیریا دوسری عام پھیلنے والی بیماری ہے،انہوں نے کہا کہ ملیریا کے وجہ سے ہر سال سینکڑوں اموات ہوتی ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق بخار، کپکپی، سر درد، متلی، کمر اور جوڑوں میں درد ملیریا کی بنیادی علامات ہیں، ملیریا کی بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی

صورت میں یہ مرض جان لیوا ہو سکتا ہے،ماہرین طب کا کہنا ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے سب سے پہلے گھر سے پانی کے ذخائر ختم کریں، چھوٹی چھوٹی آرائشی اشیاء سے لے کر بڑے بڑے ڈرموں میں موجود پانی کا ذخیرہ مچھروں کی افزائش کا سب سے بڑا ذریعہ ہوتے ہیں،انہیں یا تو ختم کریں یا سختی سے ایئر ٹائٹ ڈھانپ کر رکھیں،سورج نکلنے اور غروب ہونے کے

وقت لمبی آستین والی قمیض پہنیں اور جسم کے کھلے حصوں کو ڈھانپ لیں،جسم کے کھلے حصوں جیسے بازو اور منہ پر مچھر بھگانے والے لوشن کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے،گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں،دروازوں، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں،گھروں کے پردوں پر بھی مچھر مار ادویات اسپرے کریں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…