148بیماریوں کا صرف ایک علاج، لاعلاج قرار دئیے گئے مریض بھی شفایاب،نہ کوئی سائیڈ ایفیکٹس، جانئے حیران کن طریقہ علاج

24  اکتوبر‬‮  2018

لاہور (نیوز ڈیسک)عالمی ادارہ صحت نے آکو پنکچر کو148بیماریوںکے لیے شفاء بخش قرار دے دیا جبکہ 120ممالک میں آکو پنکچر طریقہ علاج کو باقاعدہ قانونی حیثیت حاصل ہے اور لاکھوں مریض شفاء یاب ہو چکے ہیں، اس طریقہ علاج کے تحت بچوں کی ذہنی معذوری گنٹھیا، کمر درد،عرق النسا،گردن کا درد اور اکڑائو، کندھے کاجام ہونا ،گھٹنوں کا درد، آدھے سر کا درد، لقوہ، فالج ،چہر ے

کا عصبی درد چہرے کے داغ دھبے ،الرجی اور سورائسس کا علاج بڑی کامیابی سے کیا جا رہا ہے،ایسے امراض جن کو ایلوپیتھی طریقہ علاج کے معالجین لا علاج قرار دیتے ہیں اور اپنے مریضو ں کو اپنی زندگی اسی طرح گزارنے کا کہتے ہیں آکو پنکچر طریقہ علاج کے تحت ہی ان کا علاج ممکن ہے اور اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس بھی نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرمحمد شفیق ،ڈاکٹر سید فیض الحسن،ڈاکٹر ایم ایس بابر،ڈاکٹر محمد افضل میو،ڈاکٹرعلی محمد بلال، ڈاکٹر محمد ابو بکراور ڈاکٹر انعم حاجرہ نے ورلڈآکوپنکچر ڈے کے موقع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آکو پنکچر طریقہ علاج انتہائی سستا ہے ۔جو ہر آدمی با آسانی کروا سکتا ہے۔آکو پنکچر کے ذریعے 90فیصد مریض شفاء پاتے ہیں۔وہی مریض شفاء یاب نہیں ہوتے جو اپنے معالج کی بات نہیں مانتے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سینئر آکو پنکچرسٹ ڈاکٹرز ،حکماء اورہومیو ڈاکٹرز آکو پنکچرسٹ پر مشتمل نیشنل کونسل فار آکو پنکچر کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ پاکستان میں بھی آکو پنکچر آکو پنکچر طریقہ علاج انتہائی سستا ہے ۔جو ہر آدمی با آسانی کروا سکتا ہے۔آکو پنکچر کے ذریعے 90فیصد مریض شفاء پاتے ہیں۔وہی مریض شفاء یاب نہیں ہوتے جو اپنے معالج کی بات نہیں مانتے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سینئر آکو پنکچرسٹ ڈاکٹرز ،حکماء اورہومیو ڈاکٹرز آکو پنکچرسٹ پر مشتمل نیشنل کونسل فار آکو پنکچر کا قیام عمل میں لایا جائےطریقہ علاج فروغ پا سکے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…