سعودی عرب کی کابینہ میں انقلابی تبدیلیاں،کئی اہم لوگ عہدوں سے ہٹا دئے گئے

30  جنوری‬‮  2015

ریاض۔۔۔۔سعودی عرب کے نئے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اقتدار سنبھالنے کے ایک ہفتے بعد ملک کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا ہے۔انھوں نے ملک میں انٹیلیجنس کے سربراہ اور قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری جنرل کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔اس کے علاوہ مکہ اور ریاض کے گورنر بھی بدل دیے گئے ہیں۔تاہم دفاع، تیل اور خارجہ جیسی اہم وزارتوں کے ذمہ داران اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق جمعرات کو جاری ہونے والے شاہی فرمان کے مطابق خالد بن بندر بن عبدالعزیز کی جگہ جنرل خالد بن علی کو ملک کے خفیہ ادارے کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جن کا عہدہ وزیر کے برابر ہوگا۔ایک اور فرمان میں سابق شاہ عبداللہ کے بھتیجے اور امریکہ میں 22 برس تک سعودی عرب کے سفیر رہنے والے شہزادہ بندر بن سلطان کو قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری جنرل اور بادشاہ کے مشیر کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ شاہ سلمان نے بادشاہ بننے کے چند گھنٹے بعد ہی اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ملک کا نیا وزیرِ دفاع مقرر کیا تھا۔79 سالہ شاہ سلمان نے اپنے سوتیلے بھائی اور سابق بادشاہ کے دو بیٹوں کو بھی ان کی عہدوں سے سبکدوش کر دیا ہے۔ ان میں سے شہزادہ مشعال مکہ اور شہزاد ترکی دارالحکومت ریاض کے گورنر تھے۔تاہم شاہ عبداللہ کے ایک اور بیٹے شہزادہ متعب نیشنل گارڈ کے انچارج وزیر کی حیثیت برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔شاہ سلمان کی 31 رکنی کابینہ میں ثقافت اور اطلاعات، سماجی امور، سول سروس، انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسی وزارتوں پر نئے چہرے سامنے آئے ہیں۔تاہم ملک کے وزیرِ تیل علی النعیمی، وزیرِ خارجہ شہزاد سعود الفیصل اور وزیرِ خزانہ ابراہیم العصاف کو ان کے عہدوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔نامہ نگاروں کے مطابق تیل کی وزارتِ پر علی نعیمی کو برقرار رکھنے سے یہ تاثر ملتا ہے کہ موجودہ پالیسی ہی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک سعودی عرب اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کم قیمتوں کو برداشت کر سکتے ہیں جس میں امریکہ میں شیل پیٹرول کی صعنت کے لیے مشکل حالات پیدا کرنے ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے اوپیک کی مارکیٹ متاثر ہو رہی ہے۔اس وقت سعودی عرب کی سرحد پر دولتِ اسلامیہ تو دوسری پر القاعدہ اور شیعہ باغی موجود ہیں
خیال رہے کہ شاہ سلمان نے بادشاہ بننے کے چند گھنٹے بعد ہی اپنے بیٹے محمد بن سلمان کو ملک کا نیا وزیرِ دفاع مقرر کیا تھا۔اس کے علاوہ 69 سالہ شہزادہ مقرن کو ولی عہد اور وزیرِ داخلہ شہزادہ محمد بن نائف کو نائب ولی عہد بنانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا اور وہ شہزادوں کے نئی نسل کے پہلے شخص ہیں جس نے تخت تک جانے والی سیڑھی پر قدم رکھا ہے۔اس وقت سعودی عرب اندرونی اور بیرونی طور پر کئی مشکلات کے گھیرے میں ہے اور شاہ سلمان کی اولین ترجیح ملک میں سکیورٹی کی صورتحال کو قائم رکھنا ہے اور ممکن ہے کہ اس عمل کے تحت شاہ عبداللہ کے برعکس بادشاہ سلمان خطے کے تنازعات میں مداخلت کرنے پر قدرے کم مائل ہوں۔سعودی بادشاہ کو اندرونی طور پر درپیش مسائل میں سے ایک حقوق انسانی ہیں اور امکان یہی ہے کہ اس سلسلے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی کیونکہ وہ اپنے پیشرو کے برعکس سماجی اصلاحات کرنے کے زیادہ حامی نہیں ہیں۔



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…