پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بدترین مندی کی لپیٹ میں رہی سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے

28  فروری‬‮  2021

کراچی (آن لائن )پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے بدترتین مندی کی لپیٹ میں رہی ،کے ایس ای100انڈیکس 46ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد گنوا بیٹھا اور300پوائنٹس کی کمی سے45800پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 109ارب روپے ڈوب گئے جس کی وجہ سے سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب

روپے سے گھٹ کر82کھرب روپے کی سطح پر آگیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ گذشتہ ہفتے4دن مندی کی زدمیں رہی جس کی وجہ سے ان دنوں میں کے ایس ای100انڈیکس965.68پوائنٹس لوز کر گیا جبکہ1دن کی تیزی میں انڈیکس603.05پوائنٹس ریکور کر سکا اسی طرح مارکیٹ میں مجموعی طورپر مندی کے اثرات غالب رہے۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق سیاسی افق پر غیر یقینی صورتحال ،سینٹ انتخابات پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ٹکرائو کی وجہ سے سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے جس کی وجہ سے انہوں نے منافع کی خاطر فروخت کو ترجیح دی جو مارکیٹ کی تنزلی کا سبب بنی۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں 362.63پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 46227.65پوائنٹس سے گھٹ کر45865.02پوائنٹس ہو گیا اسی طرح57.56پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 19230.64پوائنٹس سے کم ہو کر19173.08پوائنٹس پر آگیا جبکہ کے ایس ای

آل شیئرز انڈیکس 31851.18پوائنٹس سے کم ہو کر 31436.15پوائنٹس پر بند ہوا۔مندی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب9ارب66کروڑ72لاکھ79ہزار388روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 83کھرب16ارب81کروڑ53لاکھ 11ہزار830روپے سے گھٹ

کر82کھرب7ارب14کروڑ80لاکھ32ہزار442روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 46407.47پوائنتس کی بلند ترین سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کی لہر آنے سے انڈیکس 45210.87پوائنٹس کی کم ترین

سطح تک گر گیا تھا۔گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 25ارب روپے مالیت کے 72کروڑ20لاکھ52ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 23ارب روپے مالیت کے 46کروڑ89لاکھ70ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی

طور پر2026کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے807کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،1129میں کمی اور94کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے ہم نیٹ ورک ،بائیکو پیٹرولیم ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،میڈیا ٹائمز لمیٹڈ ،دیوان سیمنٹ ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،حیسکول پیٹرول ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ ،سلک بینک لمیٹڈ ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،پرویز احمد کمپنی ،فرسٹ کیپٹل سیکورٹیز ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ ،پاور سیمنٹ ،پاک انٹر نیشنل بلک ،میپل لیف ،نیٹ سول ٹیکنالوجیز،فرسٹ داد بینک ،پاک ریفائنری اور لوٹے کیمیکل سر فہرست رہے۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…