ہمارا نظام صحت دوسرے ترقی پذیر ممالک کی طرح اس قدر توانا نہیں ہے وفاقی وزیر خارجہ نے اعتراف کرتے ہوئے بہترین مشورہ دیدیا 

8  مئی‬‮  2020

اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ کورونا ایک غیر معمولی چیلنج ہے ،جس سے نمٹنے کیلئے ہمیں عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، ہمارا نظام صحت دوسرے ترقی پذیر ممالک کی طرح اس قدر توانا نہیں ہے جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے ، موجودہ صورتحال میں پاکستان کے مثبت رویے کے باوجود بدقسمتی سے بھارت کے رویے میں

کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔جمعہ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تھاٹ لیڈرز ڈیجیٹل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں اس اجلاس میں تمام شرکاء کو خوش آمدید کہتا ہوں،کوووڈ 19 ایک غیر معمولی عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے ہمیں عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں اب تک 24073 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور 564 افراد اس وبا کی وجہ سے لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔ انہوںے کہاکہ ہمارا نظام صحت دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح اس قدر توانا نہیں ہے جسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے 8بلین ڈالر کی رقم اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کیلئے مختص کی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم احساس پروگرام کے تحت 144ارب روپے کی رقم 12 ملین غرباء میں تقسیم کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 75 ارب مالیت کا پیکج ، ان دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کیلئے مختص کیا گیا ہے جن کا روزگار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ختم ہو چکا ہے،ہماری برآمدات 41 فیصد تک کم ہو چکی ہیں ہمارا معاشی خسارہ جی ڈی پی کا 10 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے اسی تناظر میں وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری کو پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے گلوبل ڈیٹ ریلیف کی تجویز دی تاکہ یہ رقم کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے استعمال میں لاء جا سکے اور ان وسائل کو بروئے کار لا کر قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے ۔ شا ہ محمود قریشی نے کہاکہ جی 20 فورم نے اقتصادی معاونت کا اعلان کیا جو خوش آئند اقدام ہے مگر یہ ہمارے چیلنجز کے پیش نظر ناکافی ہے،

میں اس سلسلے میں تبادلہ خیال کے ذریعے آپ جیسے عالمی ماہرین کی آراء سے استفادہ کرنے کا خواہاں تھا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اگلی سارک کانفرنس کی میزبانی کیلئے تیاریوں میں تھا ناہم مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست کے بھارتی اقدامات نے ساری صورتحال کو بدل کر رکھ دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کے رویے کے باوجود جب کرونا کے حوالے سے ہندوستان نے سارک ویڈیو کانفرنس برائے کرونا کی

دعوت دی تو ہم نے شرکت کا فیصلہ کیا اور اس عالمی وبائی چیلنج کو پیش نظر رکھتے ہوئے، خطے کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے اس میں شریک ہوئے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان نے ویڈیو لنک کے ذریعے سارک وزرائے صحت کانفرنس کا انعقاد بھی کیالیکن پاکستان کے مثبت رویے کے باوجود بدقسمتی سے بھارت کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…