بھارت کی جانب سے شہریت دینے کی پیشکش پرپاکستانی ہندوئوں نے بڑا اعلان کر دیا

18  دسمبر‬‮  2019

کراچی (نیوز ڈیسک)پاکستان کی اقلیتی ہندو برادری نے ایک نئے قانون کے تحت انہیں بھارت کی شہریت دینے کی بھارت کی پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔ہندوستانی پارلیمنٹ نے حال ہی میں اپنے شہریت کے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے ہندو ، بودھ ، عیسائی ، پارسی اور جین برادریوں کو ان ممالک سے نقل مکانی کرنے والے افراد کو شہری بننے کے حقوق کی پیش کش کی ہے۔پاکستان ہندو کونسل کے سرپرست راجہ آسار منگلانی نے بتایا کہ پاکستان کی ہندو برادری متفقہ طور پر اس بل کو مسترد کرتی ہے ،

جو ہندوستان کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔”یہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندرمودی کو پاکستان کی پوری ہندو برادری کا متفقہ پیغام ہے۔ ایک سچے ہندو کبھی بھی اس قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس قانون سے ہندوستان کے اپنے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔پاکستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا یا سینیٹ کے ایک مسیحی رکن انور لال دین نے بھی کہا کہ اس قانون کا مقصد مذہبی جماعتوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنا ہے۔یہ بنیادی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کے مطابق پاکستان کی اقلیتی سکھ برادری نے بھی اس متنازعہ قانون کی مذمت کی ہے۔بابا گرو نانک کے رہنما گوپال سنگھ نے کہا کہ نہ صرف پاکستانی سکھ بلکہ پوری دنیا میں سکھ برادری بھی ، جس میں ہندوستان میں شامل ہیں ،اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔  انہوںنے کہا کہ سکھ برادری ہندوستان اور پاکستان دونوں ہی میں اقلیت ہے۔ اقلیت کا رکن ہونے کے ناطے ، میں ہندوستان میںمسلم اقلیت کے درد اور خوف کو محسوس کرسکتا ہوں۔ یہ سراسرظلم و ستم ہے۔شہریت کا قانون پیش کرتے ہوئے ، ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ کو بتایا تھاکہ گذشتہ برسوں کے دوران پاکستان میں غیر مسلم آبادی خطرناک حد تک کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہاتھا کہ 1947 میں اقلیتوں میں پاکستان کی آبادی کا 23 فیصد شامل تھا۔ لیکن اب یہ کم ہو کر محض 3.7 فیصد رہ گیا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یا تو ان کی نسل کشی کی گئی ہے ، انہیں ، ہجرت پر مجبور کیا گیا ہے یا انہیں اپنا مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔تاہم ، پاکستان میں ہونے والی مردم شماری کے دستیاب سرکاری اعداد و شمار ان کے دعووں کی تردید کرتے ہیں۔1961 کی مردم شماری کے مطابق ، غیر مسلم آبادی 2.83 تھی۔ ایک دہائی کے بعد 1972 میں ، مردم شماری میں غیر مسلم آبادی ،کل آبادی کا 3.25 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مطلب ہے کہ اس میں 0.42 کا اضافہ ہوا ہے۔1981 کی مردم شماری میں ، غیر مسلم آبادی 3.30 تھی۔ 1998 میں کی جانے والی اگلی مردم شماری میں ، یہ کل آبادی کا 3.70 ریکارڈ کیا گیا۔ پاکستان ہندو کونسل کے رہنما منگلانی کے مطابق ، کل 210 ملین آبادی میں ہندو 4 فیصد ہیں۔ پاکستان کی سب سے بڑی اقلیت تقریبا80فیصد ہندوصوبہ سندھ کے جنوبی حصے میں آباد ہیں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…