اب اگر ایسا کام کیا تو پھر یاد رکھنا۔۔ نواز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پرلیگی کارکنوں کا ہلہ گلہ، تحریک انصاف نے ایسا کام کرنے کااعلان کردیا کہ جان کر شہباز شریف سمیت پوری ن لیگ کے اوسان خطا ہو گئے

15  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں کا ہلہ گلہ ، تحریک انصاف نے نواز شریف کے جیل ٹرائل کی دھمکی دیدی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں آج العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں پیشی کے موقع پر ن لیگ کے رہنمائوں اور کارکنوں نے شہباز شریف کی قیادت میں سخت احتجاج کیا ۔

اس موقع پر ن لیگ کے کارکن نواز شریف کو جیل سے عدالت لانیوالی بکتر بند گاڑی پر چڑھ گئے اور شدید نعرے بازی کی۔ ن لیگ کے کارکنوں کے ہلہ گلے پر تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا بھی ردعمل سامنے آیا ہے اور متوقع حکمران جماعت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ترجمان پی ٹی آئی نے نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ سیکڑوں لوگوں کو عدالت بھجوادیں، جو عدالت اٹینڈ کرنا چاہتے ہیں ان کی فہرست دی جانی چاہیے، (ن) لیگ کا یہی رویہ رہا تو نوازشریف کے جیل ٹرائل کے فیصلے پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا اتحاد غیر فطری ہے، وہ نہیں چل سکتا۔واضح رہے کہ شہباز شریف اور لیگی رہنما آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں صبح کے وقت شریک نہیں ہوئے بلکہ نواز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت آئے تھے ۔ ن لیگ کی جانب سے گزشتہ روز شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے احتساب عدالت آنے کا اعلان کیا گیا تھا ۔ قومی اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو ایاز صادق نے رولز پڑھ کر سنائے اور اس دوران ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اراکین اسمبلی

کے انتظار کیلئے 7یا آٹھ گھنٹے بھی انتظار کرنا پڑا جس کے بعد سپیکر و ڈپٹی سپیکر کا انتخاب شروع ہو گا تاہم کچھ دیر بعد ہی ووٹنگ کا عمل شروع کروا دیا گیا۔ اس وقت شہباز شریف اور آصف زرداری سمیت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے کئی رہنما اسملی میں موجود نہیں تھے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ آج سپریم کورٹ نے اومنی گروپ کے سربراہ اور ان کے چار بیٹوں کو گرفتار کرنے کا

حکم دیا تھا جنہیں عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انور مجید آصف زرداری کے قریبی ساتھی اور دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ آصف زرداری کی قومی اسمبلی میں غیر حاضری کے دوران بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی پہنچے اور ایوان میں آکر براجمان ہوئے جہاں انہوں نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے دوران اپنا ووٹ پول کیا۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…