ذیابیطس کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دینے والی غذائی عادات

8  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ذیابیطس دنیا میں تیزی سے عام ہوتا ہوا ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ ایک بیماری کئی امراض کا باعث بن سکتی ہے۔ لگ بھگ ہر ایک کو ذیابیطس کے نتیجے میں جسمانی تباہی کے بارے میں معلوم ہے مگر طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی روک تھام بالکل ممکن ہے۔ ماہرین کے بقول اگر آپ ذیابیطس کے شکار ہوجاتے ہیں ،تو اس کا مطلب یہ نہیں

کہ آپ اپنی بینائی، گردوں یا ٹانگوں سے محروم ہوجائیں گے، ایسا ہونا بہت مشکل ہوتا ہے، درحقیقت آپ ذیابیطس کے اثرات کو آگے بڑھنے سے روک سکتے ہیں، یہاں تک کہ ریورس بھی کرسکتے ہیں۔ چند آسان غذائی عادات کو اپنا ذیابیطس ٹائپ ٹو کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ ذیابیطس کے نتیجے میں لاحق ہونے والی بیماریاں غذا چھوڑنے سے گریز ذیابیطس کے مریضوں کو کسی وقت کا کھانا چھوڑنا نہیں چاہئے، خاص طور پر ناشتہ ضرور کرنا چاہئے۔ طبی ماہرین کے مطابق ایسے مریضوں کو دن بھر مناسب وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتے رہنا چاہئے۔ کھانے کے حجم کا خیال اپنی غذا کی مقدار کے حوالے سے احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، ڈاکٹر کے مشورے سے اپنی غذا کی مقدار کا تعین کریں یا چھوٹی پلیٹوں میں کھائیں۔ کھانے میں اگر ایک سے زیادہ پکوان ہیں تو انہیں الگ الگ پلیٹوں میں لیں، ایک دوسرے میں مکس نہ کریں۔ کاربوہائیڈریٹس غذا میں کاربوہائیڈریٹس کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ اجناس یا نشاستے دار غذائیں، پھل ، سبزیوں، دالوں اور کچھ دودھ سے بنی مصنوعات میں موجود جز صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ کاربوہائیڈریٹس گلوکوز کی سطح پر اثرانداز ہوتے ہیں تو ان کی مقدار کے حوالے سے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ چکنائی چکنائی صحت مند غذا کا حصہ ہے مگر ذیابیطس کے مریضوں کو سچورٹیڈ فیٹس کی مقدار بہت کم رکھنی چاہئے، یہ چکنائی عام طور پر مکھن، پنیر، سرخ اور پراسیس شدہ گوشت میں ہوتی ہے۔

نمک ویسے تو بہت زیادہ نمک کھانا ہائی بلڈ پریشر کا باعث سمجھا جاتا ہے مگر یہ عادت ذیابیطس کی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے، روزانہ 6 گرام سے زیادہ نمک کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور مچھلی بھی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت مند غذا کا حصہ سمجھی جاسکتی ہے۔ ہر ہفتے 2 بار مچھلی کھانا اس حوالے سے

فائدہ مند ہے مگر تلی ہوئی مچھلی کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ چینی ذیابیطس کے مریض بھی کچھ مقدار میں مٹھاس کو اپنی غذا کا حصہ بنا سکتے ہیں، مگر مقدار بہت کم ہونی چاہئے اور ایسا ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہئے، کبھی کبھار میٹھی سوغاتوں کا مزہ مریض لے سکتے ہیں اور اس کے لیے مصنوعی مٹھاس یا سویٹنر سے مدد لی جاسکتی ہے۔ مناسب مقدار میں پانی کا استعمال روزانہ آٹھ سے 10 گلاس پانی کا

استعمال ایسے مریضوں کو کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، اس مقدار میں چائے، دودھ، کافی یا زیادہ پانی والی غذائیں کو بھی شامل کرلیں۔ شوگر فری مصنوعات سے گریز ایسی غذائیں جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مخصوص لیبل کے ساتھ ہوتی ہے، ان کا مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور وہ بلڈ گلوکوز لیول پر اثرانداز ہوسکتی ہیں۔ یہ مصنوعات مہنگی اور ان میں چربی اور کیلوریز کی مقدار بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔  یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…