اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

الحمدللّٰہ، مجھے اپنی ٹیم پر اس سے زیادہ فخر نہیں ہوسکتا، بابر اعظم نے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کو قابل ’’قابل فخر جنگجو ‘ قرار دے دیا

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میلبرن (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ورلڈ کپ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو قابل فخر جنگجو قرار دے دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ الحمدللہ، اس سے زیادہ میں اپنی ٹیم پربہت زیادہ فخر ہے ۔ آپ سب سچے جنگجوؤں کی طرح لڑے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ فائنل میں بدقسمتی سے شاہین آفریدی انجری کا شکار ہوگئے۔میلبرن میں انگلش ٹیم سے فائنل میں شکست کے بعد پوسٹ میچ پریزینٹیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے جوز بٹلر الیون کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے پر مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ شائقین کرکٹ ہمیں سپورٹ کرنے میلبرن اسٹیڈیم آئے، ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہمارا جہاں بھی میچ ہوا، ہمیں بھرپور سپورٹ ملی۔پاکستانی کپتان نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچنا ہمارے لیے اعزاز ہے، ہماری بولنگ دنیا کی تیز ترین بولنگ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انگلش ٹیم کے خلاف فائنل میں میرے خیال سے ہم نے 20 رنز کم بنائے اور بدقسمتی سے شاہین آفریدی انجری کا شکار ہوگئے۔قبل ازیں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہاہے کہ شاہین کی انجری نہ ہوتی تو نتیجہ بدل سکتا تھا۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دیکر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا تاج اپنے سر سجا لیا۔فائنل میں شکست کے بعد پوسٹ میچ پریزنٹشن میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ انگلینڈ کو جیت کے لیے مبارک باد دیتا ہوں جبکہ شائقین کرکٹ ہمیں سپورٹ کرنے آئے ان کا بہت شکریہ۔ہمارا جہاں بھی میچ ہوا ہمیں بہت سپورٹ ملی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے فائنل میں پہنچنا اعزاز رہا،

میرے خیال سے ہم نے 20 رنز کم بنائے ہماری بولنگ دنیا کی تیز ترین بولنگ ہے،بدقسمتی سے شاہین آفریدی انجری کا شکار ہوئے۔بعد ازاں میلبرن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ افسوس ہوا فائنل ہارنے کا، ہم نے 20 رن کم بنائے تاہم پھر بھی بولرز نے ایفرٹ دکھائی،

شاہین کی انجری سے بھی اچھا موقع ہاتھ نہ آسکا۔انہوں نے کہاکہ دباؤ نہیں لیا، وکٹیں جلدی گرتی چلی گئیں، پاٹنر شپ بنانے کی وجہ ڈاٹ گیندیں زیادہ ہوگئیں، اس وقت ایک اچھی پاٹنرشپ کی اشد ضرورت تھی، ڈاٹ بالز پاکستان ٹیم کی خامی رہی ہے

جس کو دور کرنا ہوگا۔بابراعظم نے کہا کہ مڈل آڈر پر خاصی تنقید ہو رہی تھی لیکن ورلڈ کپ میں مڈل آڈر نے اچھا پرفارم کیا، اوور آل ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، شاہین کی انجری نہ ہوتی تو نتیجہ بدل سکتا تھا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…