ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ7 کا آغاز 27 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے ہوگا

16  جنوری‬‮  2022

لاہور(این این آئی)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ7 کا آغاز 27 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے ہوگا،مجموعی طور پر 34 میچز پر مشتمل ٹورنامنٹ کھیلے جائیں گے،ایونٹ 7 فروری تک کراچی جبکہ 10سے 27 فروری تک قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا تاہم 2016 سے شروع ہونے والی لیگ کے اب تک مکمل ہونے والے چھ ایڈیشنز میں شائقینِ کرکٹ کو سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔

ایونٹ کا پہلا ایڈیشن مکمل طور پر متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا۔دوسرے ایڈیشن کا آغاز یو اے ای سے اور اختتام قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوا۔ لیگ کی مرحلہ وار پاکستان واپسی میں تیسرے اور چوتھے ایڈیشن کے کردار سے انکار ممکن نہیں۔یو اے ای سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے تیسرے ایڈیشن کے دو ایلیمنٹرز لاہور اور فائنل کراچی میں کھیلا گیا۔اس ایڈیشن میں چھٹی ٹیم،ملتان سلطانز کو بھی لیگ کا حصہ بنالیا گیا۔چوتھے ایڈیشن کا آغاز بھی متحدہ عرب امارات سے ہوا تاہم دوسرا مرحلہ کراچی میں منعقد ہوا، جہاں فائنل سمیت کْل آٹھ میچز کھیلے گئے۔ پانچویں ایڈیشن کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے گئے، چھٹے ایڈیشن کا آغاز کراچی سے ہوا مگر کوویڈ 19 کی صورتحال کے باعث ایونٹ کو ابوظہبی منتقل کرکے مکمل کیا گیا۔لیگ کے افتتاحی ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 175 رنز کا ہدف محض چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔51 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈین اسمتھ کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ٹورنامنٹ میں 329 رنز اور 11 وکٹیں حاصل کرنے پر کراچی کنگز کے آلراؤنڈر روی بوپارہ کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔لاہور قلندرز کے عمر اکمل نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ335 رنز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے آندرے رسل نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں پشاور زلمی نے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔ جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 90 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔11 گیندوں پر 28 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلنے پر ویسٹ انڈیز کے ڈیرن سیمی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ٹورنامنٹ میں 353 رنز بنانے پر پشاور زلمی کے کامران اکمل کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔وکٹوں کے پیچھے 11 شکار کرنے پر انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین وکٹ کیپر بھی قرار دیا گیا تھا۔ کراچی کنگزکے سہیل خان نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 16 وکٹیں حاصل کیں۔لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کردوسری مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے 149 رنز کا ہدف 19 گیندیں قبل حاصل کیا۔26 گیندوں پر 52 رنز کی اننگز کھیلنے پر نیوزی لینڈکے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ٹورنامنٹ میں 435 رنز بنانے پر اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈبھی دیا گیا۔ان کے ساتھی کھلاڑی فہیم اشرف نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 18 وکٹیں حاصل کیں۔لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فائنل میں پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے139 رنز کا مطلوب

ہ ہدف 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے پشاور زلمی کو 8 وکٹوں سے شکست دی۔تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانے پر نوجوان فاسٹ باؤلر محمد حسنین کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔ٹورنامنٹ میں 430 رنز بنانے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے آسٹریلیا کے شین واٹسن کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ دیا گیا۔پشاور زلمی کے حسن علی نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 25 وکٹیں حاصل کیں

۔ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 2019 میں شین واٹسن (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز)، کامران اکمل (وکٹ کیپر) (پشاور زلمی)، بابر اعظم (کراچی کنگز) ،اے بی ڈی ویلیئرز (کپتان) (لاہور قلندرز)، کولن انگرام (کراچی کنگز)، آصف علی (اسلام آباد یونائیٹڈ)، کیرون پولارڈ (پشاور زلمی)، فہیم اشرف (اسلام آباد یونائیٹڈ)، وہاب ریاض (پشاور زلمی)، حسن علی (پشاور زلمی)، عمر خان (کراچی کنگز) سندیپ لمیچانے (12ویں، لاہور قلندرز)لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دے کر

پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے فائنل میں کراچی کنگز نے 135 رنز کا مطلوبہ ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے لاہور قلندرز کو شکست دی۔49 گیندوں پر 63 رنز کی اننگز کھیلنے پر بابر اعظم کو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گیا۔بابراعظم نے ایونٹ کے بہترین کھلاڑی اور ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین کا بھی ایوارڈ اپنے نام کیا۔لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نیٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 17 وکٹیں حاصل کیں۔ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس

ایل 2020 میں بابر اعظم (کراچی کنگز)، کرس لین (لاہور قلندرز)، ایلکس ہیلز (کراچی کنگز)، حیدر علی (پشاور زلمی)، 5-محمد حفیظ (لاہور قلندرز)، شاداب خان (کپتان، اسلام آباد یونائیٹڈ)، بین ڈنک (وکٹ کیپر، لاہور قلندرز)، ڈیوڈ ویز (لاہور قلندرز)، محمد عامر ( کراچی کنگز)، شاہین شاہ آفریدی (لاہور قلندرز)، محمد حسنین (کوئٹہ گلیڈی ایٹرز)،فخر زمان (12ویں، لاہور قلندرز)۔لیگ کے

چھٹے ایڈیشن میں ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں کھیلے گئے فائنل میں فاتح ٹیم نے پشاور زلمی کو 47 رنز سے شکست دے دی۔ 207 رنز کے تعاقب میں پشاور زلمی کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز ہی بناسکی۔ 65 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلنے پر صہیب مقصودکو پلیئر آف دی فائنل قرار دیا گ

یا۔ایونٹ میں 428 رنز بنانے پر وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین بھی قرار پائے۔ ٹورنامنٹ میں 20 وکٹیں حاصل کرنے والے شاہنواز دھانی ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر رہے۔محمد رضوان ٹورنامنٹ کے بہترین وکٹ کیپر رہے۔ٹیم آف ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 میں حضرت اللہ زازئی (پشاور زلمی)، بابر اعظم (کراچی کنگز)، کولن منرو (اسلام آباد یونائیٹڈ)، صہیب مقصود (ملتان سلطانز)، محمد رضوان (کپتان، وکٹ کیپر، ملتان سلطانز)، آصف علی (اسلام آباد یونائیٹڈ)، وہاب ریاض (پشاور زلمی)، راشد خان (لاہور قلندرز)، حسن علی (اسلام آباد یونائیٹڈ)، شاہین شاہ آفریدی (لاہور قلندرز)، شاہنواز دھانی (ملتان سلطانز) ، جیمز فالکنر (12ویں، لاہور قلندرز) شامل ہیں ۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…