اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز بابر اعظم کو دیا جانا چاہیے تھا کیونکہ وہ اس کے اصل حقدار ہیں ، اس ایونٹ میں سب سے بہترین کارکردگی بابر اعظم کی رہی ہے.
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کیلئے دْکھ ہوا ہے تاہم فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کی درست پھینٹی لگائی ہے۔آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا کی جیت اور نیوزی لینڈ کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو ایسا پھینٹا لگایا کہ اْنہیں میچ میں آنے ہی نہیں دیا۔شعیب اختر نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں آسٹریلیا کو شکست دینے کی چاہ ہی نہیں تھی جبکہ آسٹریلیا نے ہمیشہ کی طرح بہترین کرکٹ کھیلی۔اْنہوں نے کہا کہ مجھے یہ سمجھ نہیں آیا کہ نیوزی لینڈ نے فلپس کو کیوں کِھلایا؟ ان سے کھیلا ہی نہیں جاتا تو ٹیم میں شامل کرنے کا کیا مقصد تھا۔شعیب اختر نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے لوگ اتنے اچھے ہیں کہ کوئی بھی باآسانی ان کو ہرا دیتا ہے لہٰذا انہیں اپنی ٹیم کی بولنگ بہترین کرنی ہوگی۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ مجھے نیوزی لینڈ کے لیے دْکھ ہوا ہے کیونکہ وہ فائنل میں پہنچنے کے بعد بھی جیت نہیں سکا اور ایسا ماضی میں بھی بہت بار ہوا ہے۔اْنہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ کا مستقبل روشن ہے لہٰذا اْنہیں تگڑا ہونا پڑے گا اور پرفارمنس بہترین کرنی ہوگی۔