اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی عمران طاہر نےکہا ہے کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کا مستقبل نہیں ہے، اگر ان کی نوکری ختم ہوجائے تو ان کے پاس روزگار کا کوئی متبادل ذریعہ نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ کئی اچھے کھلاڑی کرکٹ چھوڑ کر دوسری نوکریاں شروع کردیتے ہیں۔کستان میں آٹھ سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی لیکن
وہ ایک موٹر سائیکل بھی نہیں خرید پائے۔ جنوبی افریقہ میں معاملہ اس سے مختلف ہے، انہوں نے ابھی کھیلنا چھوڑا بھی نہیں ہے اور جنوبی افریقہ نے انہیں کوچنگ کی آفر کردی ہے۔نجی ٹی وی 24نیوز کے مطابق انہوں نے بتایا کہ وہ لاہور میں ایک دکان پر کام کرتے اور ساتھ کرکٹ کھیلا کرتے تھے، وہ موقع کی تلاش میں تھے جو انہیں انڈر 19 کے ٹرائل میں ملا، انہوں نے پاکستان ٹیم کے ساتھ دو تین ٹور کیے، انہوں نے یہاں آٹھ سال تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی لیکن انہیں کسی نے نوکری پر نہیں رکھا، آخر میں انہیں پی آئی اے نے نوکری دی تھی، جب وہ پاکستان سے جنوبی افریقہ گئے تو وہ اپنی کمائی سے ایک موٹر سائیکل تک نہیں خرید پائے تھے۔عمران طاہر کے مطابق پاکستان میں فرسٹ کلاس کا سٹینڈرڈ بہت ہائی ہے، یہاں کھلاڑی دو، دو دن تک آؤٹ نہیں ہوتے ۔ اگر کسی کھلاڑی نے 10 سے 15 سال تک فرسٹ کلاس کھیلی ہے تو کرکٹ بورڈ کو اس کے روزگار کا بھی بندوبست کرنا چاہیے۔