لاہور (این این آئی)پاکستان کے سابق فاسٹ بولر اور پی ایس ایل ٹیم لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے بھی میچ فکسنگ کیخلاف سخت قوانین کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن میں ملوث کرکٹرز کو دوبارہ نہیں کھلانا چاہئے۔صحافیوں سے آن لائن گفتگو میں عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان کو تو بہت پہلے اس طرح کے قوانین بنا لینے چاہئے تھے کیوں کہ پاکستان سے بہت سے کھلاڑیوں کا نام آیا ہے،
ضرورت اس بات کی ہے کہ ان افراد کو بھی پکڑا جائے جو ان کھلاڑیوں کو کرپشن پر اکساتے ہیں۔ محمد عامر نے جو کام کیا، اگر وہ پاکستان میں کرتے تو کیا یہاں جیل ہوتی؟ ضرورت ہے کہ سخت سے سخت سزا دی جائے۔سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ ملک کیلئے بہترین کرکٹرز تیار کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اسکول، کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر صرف ریڈ بال کرکٹ ہو۔انہوںنے کہاکہ طویل مدت کی کرکٹ سے ہی اچھے پلیئرز ملتے ہیں، گلی ڈنڈا کرکٹ سے کوئی فائدہ نہیں ہونا،جونیئر سطح پر ہفتہ اور اتوار کو دو روزہ میچز کراکر آٹھ ماہ کی لیگز کرائی جائے،ایسا ہی آسٹریلیا اور انگلینڈ میں بھی ہوتا ہے اس وجہ سے وہاں تسلسل سے اچھے کرکٹرز سامنے آرہے ہوتے ہیں۔عاقب جاوید نے تجویز دی کہ دنیا بھر کی ٹی ٹوئنٹی فرنچائز ٹیموں کے درمیان بھی مقابلہ ضروری ہے، کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور لاہور قلندرز کا مقابلہ بھی کسی انٹرنیشنل میچ سے کم نہیں ہوگا تاہم اس کو کامیاب بنانے کیلئے کسی ایک ملک میں ٹورنامنٹ کرانے کی بجائے فٹبال کے طرز پر ہوم اینڈ اووے کے میچز کرائے جائیں۔ایک سوال پر لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز نے کہا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم پی ایس ایل کے تمام میچز مکمل ہونے کی خواہشمند ہے، بغیر پلے آفس کرائے کسی ٹیم کو ونر قرار دینے کے فیصلے کی حمایت نہیں کی جائے گی۔پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کی پرفارمنس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ دلبر حسین اور معاذ خان نے لیگ میں اچھی کارکردگی دکھائی ، سہیل اختر نے بھی اچھی کپتانی کی تھی۔