ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کھلاڑیوں کے اہلخانہ ملتان اور راولپنڈی میں میدان سجنے کے منتظر

datetime 24  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان /راولپنڈی /اسلام آباد (این این آئی)ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2020 کا میلہ دیکھنے کیلئے راولپنڈی اور ملتان کے شہری بے تاب ہیں ،(کل) 26 فروری بروز بدھ سے ایونٹ کے میچز ملتان اور راولپنڈی میں منتقل ہوجائیں گے،ایسا پہلی مرتبہ ہوگا کہ ملتان اور پنڈی کرکٹ اسٹیڈیمزایچ بی ایل پی ایس ایل کے میچوں کی میزبانی کریں گے۔دونوں شہروں میں بسنے والے کرکٹ کے مداح اور مقامی کھلاڑیوں کے

اہلخانہ اولیاء کا شہر، ملتان اور وفاقی دارالحکومت کا جڑواں شہر کہلانے والے راولپنڈی میں میدان سجنے کا شدت سے انتظار کررہے ہیں۔ لیگ میں شامل فرنچائز ملتان سلطانز کیمقامی کھلاڑیوں میں  دراز قد فاسٹ باؤلر محمد عرفان اور نوجوان بلے باز ذیشان اشرف شامل ہیں۔ اسی طرح شاداب خان اور موسیٰ خان نے بھی بچپن سے راولپنڈی کے میدانوں میں ہی کرکٹ کھیلی ہے۔ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ2020کے تین میچز 26، 28اور 29 فروری کو ملتان کرکٹ اسٹیڈیم جبکہ 8 میچز 27، 28 اور 29 فروری ، یکم، 2، 5، 7 اور 8 مارچ کو رالپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم،میں شیڈول تینوں میچوں میں میزبان ٹیم ملتان سلطانزایکشن میں دیکھائی دیگی، مقامی کھلاڑیوں کی ٹیم میں شمولیت پر کرکٹ کے مداحوں کے ساتھ ساتھ دونوں کھلاڑیوں کے اہلخانہ بھی بہت پرجوش ہیں۔ ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل دراز قد فاسٹ باؤلر محمد عرفان اور بائیں ہاتھ کے بلے باز ذیشان اشرف کے اہلخانہ اپنے کھلاڑی کو ہوم گراؤنڈ پر کھیلتا دیکھنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔‎محمد عرفان کے بھائی محمد عاصم کا کہنا ہے خوشی ہے کہ رواں سال ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں گے تاہم ایونٹ کے دوران محمد عرفان کو اپنے ہوم گرائونڈ یعنی ملتان میں کھیلتا دیکھنے پر یہ خوشی دوگنی ہوجائے گی۔محمد عاصم نے کہاکہ

وہ ملتان کرکٹ اسٹیڈیم جا کر ملتان سلطانز کو اسپورٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچپن میں کرکٹ کھیلنے پر اکثر محمد عرفان کو والدین سے ڈانٹ پڑتی تھی مگر پھر عرفان کے جنون نے سب کو بے بس کردیا اور آج ہم سب محمد عرفان پر فخر کرتے ہیں۔ایچ بی ایل پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل مقامی کرکٹر ذیشان اشرف کے والد محمد اشرف کے مطابق وہ،کرکٹر کی

والدہ اور بھائی بہت خوش ہیں کہ ان کا بیٹاملتان سلطانز کا حصہ بناہے۔محمد اشرف نے کہاکہ ان کے بیٹا محنتی ہے اور آج اسے اس کی محنت کا صلہ مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دعا گوہیں کہ رب تعالیٰ، ان کے بیٹے کوایچ بی ایل پی ایس ایل میں بھی کامیابی دے اور وہ بطور کرکٹر جلد پاکستان کی نمائندگی کریں۔محمد اشرف کے مطابق تمام اہلخانہ ایک گھر میں بیٹھ کر ذیشان کے میچز دیکھیں گے جبکہ

اس کے دوستوں نے پلان کررکھا ہے کہ وہ سب ایک میدان میں بڑی اسکرین لگا کر ان میچز کا لطف اٹھائیں گے۔نوجوان کرکٹر سے متعلق پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے محمد اشرف نے کہا کہ ذیشان کو بچپن میں بڑے کرکٹرز کے اسٹائل نقل کرنے کا شوق تھا اور اہلخانہ کی فرمائش پروہ کبھی سعید انور، کبھی برائن لارا تو کبھی عامر سہیل کے انداز میں بیٹنگ کرکے دکھاتے تھے

‎، انہوں نے کہا کہ گھر میں سب ذیشان کو پیار سے لارا کہہ کر پکارتے ہیں۔ایچ بی ایل پی ایس ایل کی پہچان سمجھے جانے والے چند نمایاں کرکٹرزکی فہرست میں شامل لیگ اسپنر شاداب خان کا تعلق راولپنڈی سے ہے۔ اسلام آبایونائیٹڈ کی نمائندگی کرنے والے شاداب خان کا بچپن جڑواں شہر کے میدانوں میں کرکٹ کھیل کر ہی گزرا ہے۔ایچ بی ایل پی ایس ایل میں اپنی گگلی سے دنیا بھر کے نامور بلے بازوں کو

تگنی کا ناچ نچانے والے شاداب خان کے اہلخانہ رواں ایڈیشن میں نوجوان اسپنر کی گھومتی گیندوں کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔ شاداب خان کے والد عزیزاللہ خان کے مطابق انہیں فخر ہے کہ ان کا بیٹا آج پاکستان کرکٹ ٹیم کا اہم رکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ہی تھی جہاں شاداب کی محنت اور عمدہ باؤلنگ نے سلیکٹرز اور کرکٹ پنڈتوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کروائی۔

عزیزاللہ خان نے کہاکہ وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بہت بڑے مداح ہیں اور وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے دوران اپنی پسندیدہ ٹیم کا ہر میچ دیکھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ والے دن ان کے گھر میں عید کا سماں ہوتا ہے‎، جہاں اہل محلہ اور شاداب کے اہل خانہ مل کر ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھ کر میچ کا لطف اٹھاتے ہیں۔عزیزاللہ خان نے کہا انہیں خوشی ہے کہ رواں ایڈیشن میں

ایچ بی ایل پی ایس ایل کے 8 میچز پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ اہل محلہ کے ہمراہ چند میچز دیکھنے اسٹیڈیم جانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔موسیٰ خان کے والد سعید خان نے کہاکہ وہ اپنے بیٹے کوپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلتا دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم کو اسپورٹ کرنے کے لیے میدان کا

رخ کریں گے۔موسیٰ خان کے والد نے بتایاکہ نوجوان فاسٹ باؤلر بچپن میں کرکٹ کی گیند سے ڈرتے تھے، ایک روز انہوں نے موسیٰ خان کو بلا تھما کر بیٹنگ کے لیے گراؤنڈ بھیجا تو وہ فاسٹ باؤلر کو کھیلنے سے کترا رہے تھے۔سعید خان نے کہاکہ آج انہیں اپنے بیٹے پر فخر ہے، ان کی خواہش ہے کہ موسیٰ خان ایچ بی ایل پی ایس ایل کے تمام وینیوز خصوصاَََ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…