لاہور(این این آئی ) پاکستان کرکٹ بورڈ پر کرپشن کے کالے بادل منڈلانے لگے ہیں، کروڑوں روپے کی کرپشن کے شواہد سامنے آنے پر ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہیں مگر پاکستان کرکٹ بورڈ ایف آئی اے کو ریکارڈ فراہم نہیں کر رہا۔ایف آئی اے پی ٹی آئی رہنما جاوید بدر کی درخواست پر کرکٹ بورڈ میں کرپشن کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے، دو دفعہ خط لکھنے کے باوجود پی سی بی نے
ایف آئی اے کو مالی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جس پر اب تیسری دفعہ چیف آپریٹنگ آفیسر کو ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کی طرف سے خط لکھا گیا ہے، خط میں پی ایس ایل آڈٹ رپورٹ بینک اکانٹس کی تفصیلات، میڈیا رائٹس کا معاہدہ اور بھارت سے آئی سی سی میں کیس ہارنے کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔خط میں صاف لکھا ہے کہ کرکٹ بورڈ ایف آئی اے کے ساتھ تعاون نہیں کررہا، پی سی بی کے سی او او سبحان احمد کے مستعفی ہونے کی وجہ بھی ایف آئی اے کی تحقیقات بتائی جارہی ہے، سبحان احمد پر پہلے بھی کرپشن کے الزامات ہیں اور ایف آئی اے کی طرف سے بلوائے جانے کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ پہلے پی سی بی کی طرف سے کہا گیا کہ سری لنکا کی کرکٹ ٹیم آرہی ہے اس موقع پر اس قسم کی ایکٹیوٹی سے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا منفی اثر پڑے گا، کچھ وقت انتظار کر لیں، سری لنکا کی کرکٹ ٹیم میچ کھیل کر واپس بھی چلی گئی مگر پھر بھی پی سی بی تعاون نہیں کر رہا، اسی وجہ سے لیٹر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عدیل عباس کی جانب سے لکھا گیا ہے۔