اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے انکشاف کیا ہے کہ میچ فکسرز کے ساتھ میدان میں اترتا تھا۔ ایک انٹرویو انہوںنے کہاکہ کیرئیر کے دوران مجھے کئی بار میچ فکسنگ کی پیشکش کی گئی، ایک بار 10 لاکھ ڈالر، انگلینڈ میں چار کنال گھر سمیت پرکشش آفر دی تاہم میں نے بْکی کو کمرے میں بند کرکے ٹھیک سے پٹائی کی۔انہوں نے کہا کہ بکی کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے پکڑلیا تھاجس پر اْس بکی نے سب لڑکوں کے نام دیے تھے لیکن میرا بتایا کہ میچ فکسنگ کی پیشکش پر شعیب اختر نے مجھے مارا ہے، تاہم وہ باقی سب لڑکوں کو گھیرنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔شعیب اختر نے کہا کہ
میرے اردگرد میچ فکسر موجود ہوتے تھے لیکن میں نے سوچ رکھا تھا کہ پاکستان کو دھوکا نہیں دینا، میں 22 لوگوں کے ساتھ کھیلتا تھا جس میں 11 مخالف اور 10 اپنی ٹیم کے لوگ ہوتے تھے جس میں سے پتا نہیں ہوتا تھا کہ کون میچ فکسر ہے، کون کیا کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ محمد آصف نے مجھے بتایا کہ کون کون سے میچ فکس کیے اور کیسے کیے تو میں نے کہا کہ اْس میچ میں تو میں بھی تھا، جس کے جواب میں آصف نے کہا کہ سر آپ ملنگ آدمی ہیں، آپ اپنا زور لگا رہے تھے اور ہم اپنا لگا رہے تھے۔اِن الفاظ کی ادائیگی کے بعد انٹرویو میں خود شعیب اختر کہتے ہیں یہ بریکنگ نیوز ہے اور پھر مسکرادیتے ہیں۔