لاہور (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسیاں سمجھ سے باہر ہیں اور سمجھ نہیں میں آرہا کہ وہ کرنا کیا چاہتے ہیں کیونکہ ایک سیریز میں شائقین کرکٹ اور میڈیا کی جانب سے تنقید کیا ہو ئی بورڈ نے اپنے ہی کیے ہوئے فیصلوں کو تبدیل کر دیا،مصباح الحق کے ساتھ بھی جلد سرفراز احمد والا معاملہ ہو گا۔ ایک انٹرویومیں عاقب جاوید نے
کہا کہ پہلے سرفراز احمد پر اعتماد کا اظہا ر کیا جاتا ہے اور انہیں تینوں فارمیٹ کا کپتان مقرر کیا جاتا ہے لیکن سیریز کی تنقید پر سب کچھ تبدیل کرد یا جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ بورڈ نے مصباح الحق کو بھی با اختیار کیا ہے لیکن ایک شخص کو بہت زیادہ اختیارات دیں گے تو پھر جب بہت زیادہ تنقید ہو گی تو فیصلے اسی تیزی سے تبدیل ہوں گے۔’ میں سمجھتا ہوں کہ مصباح الحق کے ساتھ جلد ہی سرفراز احمد والا معاملہ ہو گا۔عاقب جاوید نے سرفراز کو اگلے برس ورلڈکپ تک پاکستان کا کپتان بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد نے پاکستان ٹی ٹونٹی ٹیم کو ورلڈ نمبر ون ٹیم بنایا ، اس کے علاوہ سرفراز احمد سے کیا توقع کیا جا سکتی ہے۔عاقب جاوید نے منیجنگ ڈائریکٹر پی سی بی وسیم خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ وسیم خان کے اپنے فیصلہ کہاں ہیں ، وہ انگلینڈ سے آئے ہیں اور انہوں نے سب کچھ مصباح الحق کو تھما دیا ہے۔ اگر مصباح الحق کو ہی سب کچھ تھمانا تھا تو یہ کام انگلینڈ میں بیٹھ کر فون کر کے ہی کر لیتے۔انہوں نے کہا کہ اگر ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلیاں بھی پیٹرن پی سی بی اور وزیر اعظم عمران خان کے کہنے پر کی گئی ہیں تو وسیم خان نے خود کیا کیا ہے۔پہلے انضمام الحق آتے ہیں وہ سب کچھ ہائی جیک کر لیتے ہیں اور اب مصباح الحق کی مرضی چل رہی ہے جس کو چاہتے ہیں ٹیم میں شامل کر لیتے ہیں جسے چاہتے ہیں کوچز بنا دیتے ہیں۔دورہ آسٹریلیا کے لیے منتخب ہونے والی ٹیم کے حوالے سے
عاقب جاوید نے کہا کہ محمد عرفان آج اچھا ہے تو پھر اس کے 4 سال کیوں ضائع کیے گئے ،محمد عرفان کو تینوں فارمیٹ میں کھلا کر اسے تروڑ مروڑ دیا گیا اور اب پھر واپس بلا لیا۔ عاقب جاوید نے عمران خان سینئر کی ٹیم میں شمولیت کو سمجھ سے بالاتر قرار دیا اور کہا کہ عمران خان سینئر کی پرفارمنس ہے اور نہ ہی پوٹینشل ہے۔سابق
ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ آسٹریلیا میں بیٹسمینوں کو مشکل پیش آتی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں بالروں کو وہاں کی کنڈیشنز کی وجہ سے زیادہ مشکل پیش آتی ہے ،سب نے محمد آصف کا آسٹریلیا میں حشر دیکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان کھلاڑیوں کو دنیا ہوم سیریز میں موقع دیتی ہے پاکستان میں سیدھا آسٹریلیا لے جایا جا رہا ہے۔