بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کو شدید دھچکا ،اہم کھلاڑی ویسٹ انڈیز کیخلاف میچ سے باہر

datetime 30  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)فاسٹ بولر محمد عامر انگلینڈ کے خلاف سیریز کے آخری چار میچز چکن پاکس میں مبتلا ہونے کے باعث نہیں کھیل سکے تھے اور اب ان کی ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں بھی شرکت مشکوک ہوگئی ۔کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ سے ہوگیا، دوسرے میچ میں کل جمعہ کو پاکستان اور ویسٹ انڈیز مدمقابل ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق قومی ٹیم ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں فاسٹ بولر محمد عامر کے بغیر میدان میں اترے گی۔محمد عامر نے کوچ مکی آرتھر سے مکمل فٹ ہونے کے لیے کچھ وقت مانگا ہے تاکہ وہ آئندہ میچز میں بہترین کارکردگی دکھا سکیں۔ایسے میں ٹیم مینجمنٹ نے بھی محمد عامر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ نہ کھیلنے کی اجازت دیدی ہے تاہم 31 مئی کو ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں محمد عامر شامل نہیں ہوں گے۔واضح رہے کہ 18جون 2017 کو اوول میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف 3-16 کی پرفارمنس دکھانے کے بعد محمد عامر کا ستارہ گردش میں ہے اور اب تک وہ 15 ون ڈے میچز میں صرف پانچ وکٹ ہی لے سکے ہیں۔دوسری جانب فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ انگلینڈ کی فلیٹ پچز میرے لئے پریشانی کا باعث نہیں ہیں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے ا یک انٹرویو میں کہاکہ انگلینڈ کی فلیٹ پچز میرے لیے پریشانی کا باعث نہیں، بخوبی اندازہ ہے کہ انگلینڈ کی بیٹنگ وکٹوں پر بولنگ کیسے کروانی ہے، ایک بار بھرپور ردھم میں آ گیا تو وکٹیں لینا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔حسن علی نے 2سال قبل انگلینڈ میں ہی شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے دوران اپنی بہترین کارکردگی سے گرین شرٹس کو پہلی بار ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔

13 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے تھے تاہم گذشتہ کچھ عرصے سے وہ اچھی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔حسن علی نے اپنی اس غیر معیاری کارکردگی کا اعتراف خود کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ جنوبی افریقا کے دورہ کے بعد سے میں زیادہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکا ہوں لیکن میں اپنے بولنگ کوچ اظہر محمود کے ساتھ سخت محنت کر رہا ہوں، ایک بار ردھم میں آ گیا تو زیادہ سے زیادہ وکٹیں لینے میں کامیاب ہوتا رہوں گا۔

حسن علی نے کہا کہ ماڈرن کرکٹ میں بولنگ کے شعبہ کی بہت زیادہ اہمیت ہے جب آپ زیادہ وکٹیں لیتے ہیں تو آپ کی ٹیم کی جیت کی امکانات بھی زیادہ روشن ہوتے ہیں، مجھے بخوبی اندازہ ہے کہ ہماری بولنگ ہی ہمارا اصل ہتھیار رہی ہے لیکن کچھ عرصہ سے یہ شعبہ زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا لیکن 2 تجربہ کار بولرز وہاب ریاض اور محمد عامر کی ٹیم میں واپس آنے سے ہماری ٹیم کا بولنگ کا شعبہ مضبوط ہوا ہے جس کا یقینی طور پر فائدہ قومی ٹیم کو ورلڈ کپ کے میچز کے دوران ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…