ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا حصہ بننے کا خواب آیا ،اگلے ہی روز چیف سلیکٹر نے فون کر کے خوشخبری سنا دی ‘ وہاب ریاض کا دعویٰ،میگا ایونٹ کیلئے عزائم ظاہر کر دئیے

21  مئی‬‮  2019

لاہور( این این آئی )فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ کچھ روز پہلے خواب آیا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق فون کر کے ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا حصہ ہونے سے آگاہ کر رہے ہیں اور اگلے ہی روز یہ خواب سچ ثابت ہوگیا،دو سال قومی ٹیم سے باہر رہ کر بہت کچھ سیکھا ہے، پہلے سے پختہ کار بولر بن گیا ہوں، کوشش ہوگی کہ میرا تجربہ ٹیم کے کام آئے۔

انگلینڈ کی کنڈیشنز میں ون ڈے کرکٹ نہیں کھیلا ،ٹیسٹ میچز کی وجہ سے وہاں کی پچز اور ماحول کا اندازہ ہے،انگلینڈ میں وکٹیں خشک ہوں گی اور ریورس سوئنگ کرنے والوں کو کامیابی حاصل ہوگی۔ لاہو رمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ میرے والد کی شدید خواہش تھی کہ میں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کروں لیکن وہ آج اس دنیا میں نہیں ہیں ، اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کا اپنا پلان ہوتا ہے لیکن کوچ اور ٹیم مینجمنٹ بھی پلان دیتی ہے ۔ آخری اوورز میں ویری ایشن ہو گی اور یارکرز کرنا ہوںگے ۔ میں نے انگلینڈ میں کائونٹی کھیلی ہے اور ڈرائی کنڈیشن میں ریورس سوئنگ کارگر ثابت ہوتی ہے اور جو ٹیم ریورس سوئنگ کرے گی اسے فائدہ ہوگا ۔ انگلینڈ میں وہاں کی کنڈیشن کے مطابق چلنا ہوگا ۔ مجھے ٹیم میں جس مقصد کیلئے منتخب کیا گیا ہے میری بھرپو رکوشش ہو گی کہ اس پر پورا اتروں اور ٹیم کی جیت میں کردار ادا کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کروں گا۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے ابتدائی فہرست میں نام نہیں آیا لیکن اس کے باوجود مجھے خواب آرہے تھے کہ میں ٹیم کی نمائندگی کر رہا ہوں ۔ چند روز قبل خواب آیا کہ چیف سلیکٹر نے فون کر کے کہاکہ تمہارے پاس آخری موقع ہے تم ورلڈ کپ کھیلنے جارہے ہو اور اگلے روز مجھے انضمام الحق کا فون آ گیا ۔

میں نے انہیں پوچھا کہا جانا ہے تو انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں میچ کھیلنا ہے ،کیونکہ میں اس اچانک خوشی پر تھوڑا بوکھلا گیا تھا جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ تمہیں ورلڈ کپ کیلئے لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ٹیم کے لئے کھیلنا چاہتا ہوں اور میری کوشش ہوگی کہ میں پرفارم کروں اور ٹیم کوفائدہ پہنچائوں ۔ جو میں نے دو سالوں میں سیکھا ہے اسے اپلائی کر سکوں اور نتائج دے سکوں ۔

انہوں نے ٹیم کی حالیہ کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ میں نے کارکردگی بہتر ہونا اس حوالے سے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ ہے کہ ہماری ٹیم نے چار میچوں میں تین سو سے زائد رنز کئے ہیں اور اوپر سے نیچے تک کھلاڑیوں کا کردار ہے ۔ بعض موقعوں پر بالنگ بھی اچھی کی گئی لیکن وہ کلک نہیں کر سکی ، کچھ مراحل پر کیچز ڈراپ ہوئے اگر ایسا نہ ہوتا تو میچز کے نتائج یقینا مختلف ہو سکتے تھے ۔انگلینڈ کی ٹیم بہترین فیلڈنگ کی وجہ سے حاوی ہوئی ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹیم سے باہر ہونے پر سخت مایوسی تھی اور میں ذہنی دبائو کا شکار بھی تھا اور مجھے شاید یہ بھی لگا کہ میرے ساتھ زیادتی ہوئی ہے لیکن میں نے اس کے باوجود امید کا دامن نہیں چھوڑا تھا اور میں مسلسل محنت کرتا رہا اور مجھے پھر صبر کا پھل مل گیا ۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل کھیلنے کی وجہ سے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہوں، کوشش ہوگی کہ توقعات پر پورا اتروں۔انہوں نے کہا ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اب پیچھے مڑ کر ماضی میں نہیں دیکھنا بلکہ آگے بڑھنا ہے کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوگا تو ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

انہوں نے کوچ مکی آرتھر کے بیان کے حوالے سے کہا کہ میری کوشش ہو گی کہ ورلڈ کپ میں کارکردگی دکھائوں اور اپنی ٹیم کو میچ میں کامیابی دلوا سکوں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے آسٹریلیا کی سیریز میں نہیں لیا گیا اسی طرح انگلینڈ سے بھی ڈراپ کیا گیا لیکن یہ براہ راست ورلڈ کپ میں میری شمولیت ہو گئی ہے کیونکہ میں ہمیشہ اللہ سے یہی دعا کرتا تھا کہ میرے حق میں جو بہتر ہے وہی کرنا ۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں جا کر پریکٹس کروں گا۔ماضی میں کارکردگی کے حوالے سے ٹوئٹ کر کے جو معافی مانگی تھی اب کوشش ہو گی کہ اپنی کارکردگی دکھائوں کہ دوبارہ ایسی ٹوئٹ نہ کرنی پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام کھلاڑی اپنے ملک کے لئے کھیلیں گے ، ورلڈ کپ ایک میگا ایونٹ اور چیلنج ہوتا ہے اس لئے امید ہے تمام کھلاڑی بہترین کارکردگی دکھائیں گے ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…