لاہور(این این آئی) پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019 ء کے لئے سرفراز احمد کی قیادت میں 15رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا جس میں محمد عامر کو ڈراپ کر کے جنید خان کو ٹیم میں شامل کر دیا گیا ہے جبکہ سکواڈ میں محمد حسنین بھی شامل ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کر کے قومی سکواڈ کا اعلان کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ورلڈکپ میں سرفراز احمد قومی ٹیم کی کپتانی کریں گے
جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں فخر زمان، امام الحق، عابد علی، بابر عاظم، شعیب ملک، شاداب خان، عماد وسیم، حسن علی، فحیم اشرف، شاہین آفریدی، جنید خان، محمد حسنین، حارث سہیل اور محمد حفیظ شامل ہیں۔ تاہم محمد حفیظ کی شمولیت ان کے فٹنس ٹیسٹ کلئیر کرنے پر مبنی ہے۔پاکستان کے سٹار بالر محمد عامر کو سکاڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔انضمام الحق نے کہا کہ انگلینڈ کے دورے کے لیے دو اضافی کھلاڑیوں کو رکھا گیا ہے جن میں محمد عامر اور آصف علی شامل ہیں،یہ دونوں انگلینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی سیریز میں پاکستانی ٹیم کی نمائندگی کے لیے دستیاب ہوں گے اور اس سیریز میں ان کی کارکردگی کو دیکھنے کے بعد ورلڈ کپ کے حتمی اسکواڈ میں شمولیت کا فیصلہ کیا جائے گا،ورلڈ کپ کے حتمی اسکواڈ کے انتخاب کی آخری تاریخ 23مئی ہے۔چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ میں بڑا خوش نصیب ہوں کہ میں نے پاکستان کے لیے 5 ورلڈ کپ کھیلے جن میں سے ایک ورلڈ کپ جیتا بھی ہے، میں نے جیت کا مزہ بھی چکھا ہے اور ہار بھی دیکھی ہے،ہماری یہ ٹیم انشااللہ جیت کر آئے گی، ہم سب کی یہی دعا ہے، ہم سب سلیکٹرز، کوچ اور کپتان نے اپنے جانتے بہترین ٹیم بنائی ہے اور اس میں ہم نے چیمپیئنز ٹرافی کے 11کھلاڑیوں اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم انگلینڈ کے خلاف ایک ٹی20 اور پانچ ون ڈے میچوں پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔انضمام نے کہا کہ پاکستان کپ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ ضرور لیا
اور عمر اکمل سمیت تمام کھلاڑیوں کی کارکردگی کا آسٹریلیا کے خلاف سیریز سمیت پاکستان کپ میں جائزہ لینے کے بعد اسکواڈ منتخب کیا گیا۔آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دو سنچریاں بنانے کے باوجود محمد رضوان کو ٹیم میں منتخب نہ کرنے کے سوال پر چیف سلیکٹر نے کہا کہ جن 6 کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا تھا وہ آٹومیٹک چوائس تھے جبکہ ہمارا کپتان وکٹ کیپر ہے جو کافی عرصے سے ٹیم کی نمائندگی کرتا رہا ہے، اس وجہ سے رضوان کو ٹیم کا حصہ نہیں بنا سکے۔
عماد وسیم سے متعلق سوال پر چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ عماد وسیم فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کر سکے لیکن ٹیم کمبی نیشن اور صورت حال کے باعث انہیں تھوڑی فیور دی گئی ہے۔نوجوان فاسٹ بولر حسنین سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے سابق کپتان کا کہنا تھا کہ محمد حسنین 150 کی رفتار سے گیند کرتا ہے اور اسی وجہ سے اسے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، اللہ کرے کہ وہ انگلینڈ کی فاسٹ وکٹوں پر بھی چل جائے۔محمد عامر کے حوالے سے چیف سلیکٹر نے کہا کہ محمد عامر بہت تجربہ کار بولر ہے لیکن بدقسمتی سے عامر کافی عرصے سے پرفارم نہیں کر پا رہا،
اسی وجہ سے ہم نے محمد عامر کو انگلینڈ کے لیے ٹیم میں شامل کیا ہے، اللہ کرے کہ وہ فارم میں آ جائے جس طرح اس نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی ابتدائی وکٹیں گرائی تھیں۔محمد آصف کے حوالے سے انضمام الحق نے بتایا کہ ہمیں مڈل آرڈر میں کوئی ایسا بلے باز چاہیے جو تیزی سے رن کر سکے، ہم نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں عمر اکمل کو موقع دیا تھا لیکن وہ کلک نہ کر سکے، اب ہم آصف کو موقع دے رہے ہیں، ہو سکتا ہے کہ آصف چل جائے۔واضح رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کا باقاعدہ آغاز 30 مئی کو میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ سے ہوگا۔ورلڈ کپ کے لیے اب تک پاکستان،نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، بھارت، بنگلادیش ،جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی جانب سے ٹیموں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔