اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی سی سی نے پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان پاک بھارت کرکٹ سیریز نہ کھیلنے سے متعلق کیس کا فیصلہ بھارت کے حق میں کر دیا ہے تاہم اب آئی سی سی نے اس تمام قانونی کارروائی کا خرچہ بھی پاکستان کرکٹ بورڈ پر ڈال دیا ہے جس کے مطابق پاکستان کو مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے۔ بھارت نے ڈسپیوٹ کمیٹی میں مقدمہ جیتنے
کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کیخلاف 15 کروڑ روپے جرمانہ دینے کا دعویٰ دائر کیا تھا اور آئی سی سی کے اس فیصلے کے بعد اب پاکستان کو مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے جس میں سے 9 کروڑ روپے بھارت کو ملیں گے جبکہ 6 کروڑ روپے آئی سی سی کو سماعت کی اخراجات میں ادا کرنا ہوں گے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی ڈسپیوٹس ریزولوشن کمیٹی کے تحت بنائے گئے پینل اور سماعت پر ہونے والے اخراجات کی رقم پاکستان ادا کرے۔ آئی سی سی کے مطابق ڈسپیوٹ پینل نے تعین کیا ہے کہ پی سی بی بھارت کی جانب سے اخراجات کی مد میں دائر کئے گئے دعوے کی رقم کا 60 فیصد بھارتی کرکٹ بورڈ کو دے جبکہ پینل کے اخراجات کی رقم بھی پی سی بی ہی ادا کرے۔ اس رقم میں ٹریبیونل میں شامل ممبران کی فیس اور اس معاملے پر ان کی جانب سے ہونے والے دیگر اخراجات بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کے ساتھ کرکٹ سیریز کھیلنے کا معاہدہ ہوا تھا جس کے مطابق بھارتی ٹیم نے پاکستان میں آکر سیریز کھیلنا تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں سیریز کھیلنے کیلئے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کر دیا تھا اور پاکستان کی جانب سے متعدد کوششوں کے باوجود ہٹ دھرمی سے پیچھے نہیں ہٹا تھا جس کے بعد پاکستان نے معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ثالثی کمیٹی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ کرکٹ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کے خلاف آنیوالا فیصلہ دراصل حق پر مبنی نہیں بلکہ بھارت نے ثالثی کمیٹی میں اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے فیصلہ اپنے حق میں کروایا ہے۔