شارجہ(آئی این پی)رائیونڈ خودکش بم دھماکے کے بعد پاکستان سپر لیگ کھیلنے والے غیر ملکی کرکٹرز تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں تاہم پی سی بی نے انہیں پاکستان لانے کے لئے کوششیں تیز کردیں۔آئی سی سی اور فیکا سے منظور شدہ غیر ملکی سیکیورٹی کمپنی کے سربراہ رگ ڈگسن دبئی پہنچ گئیہیں اور اس موقع پر پی سی بی کی جانب سے ایک میٹنگ کا انتظام کیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق دو غیر ملکیوں کے علاوہ تمام غیر ملکی پاکستان آئیں گے اور میڈیا اس موقع پر قیاس آرائیوں سے گریز کرے۔نجم سیٹھی نے کہا کہ غیر ملکیوں کو رگ ڈگسن پاکستانی حالات اور انتظامات کے بارے میں بتائیں گے کیوں کہ وہ دو بار کراچی بھی آچکے ہیں،انگلش ٹیم کے کپتان این مورگن پاکستان سپرلیگ کے میچز کے لیے پاکستان نہیں جائیں گے تاہم وہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں سے خاصے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے منیجر اعظم خان کا کہنا ہے کہ اس وقت کہنا مشکل ہے کہ کون کون لاہور اور کراچی جائے گا، ہماری اطلاعات کے مطابق کیون پیٹرسن کے علاوہ تمام کھلاڑی پاکستان جانے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ان کے نام نہیں بتا سکتے جب کہ فرنچائز مالک ندیم عمر براہ راست غیر ملکی کرکٹرز سے رابطے میں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے کرس گرین اور بین لافلین یقینی طور پر پاکستان جانے کو تیار ہیں۔ واضح رہے کہ قذافی اسٹیڈیم میں 20 اور 21 مارچ کو دو پلے آف اور 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں فائنل کھیلا جائے گا۔اس بار پی سی بی نے پاکستان جانے والے کھلاڑیوں کے لیے الگ سے 20 ہزار ڈالر رکھے تھے، تاہم اس کے باوجود بعض غیر ملکی کرکٹرز پاکستان جاکر کھیلنے سے گریز کر رہے ہیں۔گزشتہ سال 5 مارچ 2017 کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جب پی ایس ایل ٹو کا فائنل کھیلا گیا تو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اہم غیر ملکی کھلاڑی پاکستان نہیں آئے تھے۔