اسلام آباد(این این آئی) سابق کرکٹر دینش کنیریا نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی جانب سے ان پر پابندی کے مسئلے کواٹھانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے لئے امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے ایک انٹرویو میں دنیش کنیریا نے پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ان کے مسئلے کو اٹھانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں پارلیمانی کمیٹی کا شکرگزار ہوں بالخصوص اقبال محمد علی اور رمیش کمار کا جنھوں نے میرا مسئلہ اجاگر کیا۔
اس تازہ پیش رفت سے مجھے اپنے کیریئر کو جاری رکھنے کی نئی امید پیدا ہوئی ہے۔لیگ اسپنر نے کہا کہ میں نے مہینوں قبل پارلیمنٹیرینز کو پی سی بی سے میرا مقدمہ لڑنے کے لیے خطوط لکھے تھے۔کینیریا کا کہنا تھا کہ میں نواز شریف سے درخواست کرتاہوں کہ برائے مہربانی اس طرف توجہ دیں۔پی سی بی کے موقف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سبحان احمد ای سی بی کے دباؤ میں ایسے بیانات دے رہے ہیں کیونکہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی قانون پی سی بی کو معاہدے میں شامل کھلاڑی کا مقدمہ لڑنے سے روکے۔انہوں نے کہاکہ میں پی سی بی کے کنٹرکٹ میں تھا اور پی سی بی کھلاڑیوں کیلئے باپ کی حیثیت رکھتا ہے تو ایسے میں وہ میرا مقدمہ کیسے نظرانداز کرسکتے ہیں۔دانش کنیریا نے کہا کہ میں پاکستانی شہری ہوں اور میں نے پاکستان کی خدمت کی ہے۔یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے دانش کنیریا کو انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی جانب سے تاحیات پابندی کے خلاف کردار ادا نہ کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انھیں مبینہ طور پر ہندو ہونے کی وجہ سے تعصب کا نشانہ بنایا گیا ۔
میں پاکستانی ہوں اور مجھ پاکستانی ہونے پر فخر ہے ، دانش کنیریا نے نواز شریف سے ایسی درخواست کردی کہ۔۔۔۔!
30
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں