دبئی(نیوزڈیسک) شائقین کرکٹ کو اس وقت شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب عمر اکمل رن لینے کی کوشش میں بھاگے لیکن ان کے ساتھی کھلاڑی صہیب مقصود ان کا ساتھ نہ دے سکے اور آدھی وکٹ سے واپس بھاگ کر عمر اکمل کے ساتھ ہی دوڑ لگا دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے کریز پر پہنچنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس میں کامیابی صہیب مقصود کو ملی اور عمر اکمل آو¿ٹ قرار پائے۔دونوں کھلاڑیوں نے خودغرضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نان سٹرائیک اینڈ کی جانب ریس لگادی اور دونوں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کررہے تھے۔اس مضحکہ خیز صورتحال پر شائقین کرکٹ سر پکڑ کر بیٹھ گئے جبکہ کمنٹیٹرز کے ریمارکس بھی کھلاڑیوں کو شرمندہ کرنے کے لئے کافی تھے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان کی جانب سے اپنا پہلا میچ کھیلنے والے رفعت اللہ اور وکٹ کیپر سرفراز احمد نے اننگز کا آغاز کیا۔ رفعت اللہ مہمند نے چوکا مار کر انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنے سکور کا آغاز کیا تاہم اس کے بعد ایک غلط شارٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ آو¿ٹ ہونے سے بال بال بچے۔ گیند اونچا ہونے کی وجہ سے وکٹ کیپر کے ہاتھ میں نہیں آ سکا۔ دوسرے اوور میں پاکستان کو پہلا نقصان سرفراز احمد کی صورت میں اٹھانا پڑا جو لیگ سائیڈ پر اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آو¿ٹ ہو گئے۔ سرفراز احمد صرف ایک رن ہی بنا سکے۔ اس کے بعد محمد حفیظ بھی وکٹ پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے۔ چوتھے اوور میں اونچی شارٹ کھیلتے ہوئے باو¿نڈری کے قریب کیچ آو¿ٹ ہو گئے۔ پاکستان کو تیسرا نقصان رفعت اللہ کی وکٹ سے اٹھانا پڑا جو 16 رنز بنا کر کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ نوجوان کھلاڑی محمد رضوان نے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی وکٹ گنوائی۔ رضوان گیند کو پرکھنے میں بری طرح ناکام رہے اور بولڈ ہو کر پویلین لوٹے۔ شائقین کرکٹ کو اس وقت شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب عمر اکمل رن لینے کی کوشش میں بھاگے لیکن ان کے ساتھی کھلاڑی صہیب مقصود ان کا ساتھ نہ دے سکے اور آدھی وکٹ سے واپس بھاگ کر عمر اکمل کے ساتھ ہی دوڑ لگا دی۔ دونوں کھلاڑیوں نے کریز پر پہنچنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس میں کامیابی صہیب مقصود کو ملی اور عمر اکمل آو¿ٹ قرار پائے۔ کپتان بوم بوم آفریدی آئے تو چلتے بنے۔ آفریدی بغیر کوئی رن بنائے کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ اس کے بعد باری صہیب مقصود کی تھی جو آگے بڑھ کر کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کے ہاتھوں سٹمپ آو¿ٹ ہو گئے۔ انور علی نے ایک اوور میں دو چھکے مار کر میچ کو دلچسپ بنا دیا۔ ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ اکیلے ہی میچ کو آگے لے جائیں گے تاہم جلدی جلدی کھیلنے کی کوشش میں وہ بھی برطانوی بولر کا شکار بن گئے۔ انور علی نے 20 رنز کی اننگز کھیلی۔ نویں آو¿ٹ ہونے والی کھلاڑی وہاب ریاض تھے جنہوں نے 21 رنز بنائے اور کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ پاکستان کے آخری آو¿ٹ ہونے والے کھلاڑی عمران خان تھے جو بغیر کوئی رن بنائے کیچ آو¿ٹ ہوئے۔ یوں پاکستان کی پوری ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 146 رنز ہی بنا سکی۔ انگلینڈ کی جانب سے ایل ای پلنکٹ نے 3، ایس ڈی پیری اور ٹوپلی نے دو، دو جبکہ معین علی نے ایک کھلاڑی کو آو¿ٹ کیا۔ اس سے قبل انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان این مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ انگلینڈ کی جانب سے جیسن رائے اور اے ڈی ہیلز نے اننگز کا آغاز کیا۔ کھیل کے دوسرے ہی اوور میں صورتحال اس وقت دلچسپ ہو گئی جب سہیل تنویر اپنی ہی گیند پر اے ڈی ہیلز کا کیچ چھوڑ بیٹھے۔ اس کے بعد ہیلز نے دو شاندار چوکے مار کر ان سے اپنا بھرپور بدلہ لیا۔ سہیل تنویر کے اوور کی آخری گیند پر جیسن رائے عمران خان کے ہاتھوں کیچ آو¿ٹ ہو کر پویلین جا بیٹھے۔ اس کے بعد باری اے ڈی ہیلز کی تھی جو فاسٹ بولر راحت علی کا نشانہ بنے۔ کپتان شاہد آفریدی نے ان کا خوبصورت کیچ لیا۔ سہیل تنویر نے اپنی نپی تلی گیند بازی سے برطانوی بلے بازوں کو پریشان کئے رکھا۔ میچ کے چوتھے اوور کی پانچویں گیند پر سہیل تنویر نے معین علی کو شکار کیا جو ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ عمر اکمل نے ان کا آسان کیچ لیا۔ میچ کے 14ویں اوور میں وہاب ریاض نے ایک خوبصورت گیند پھینک کر جے ایم وینس کو بولڈ کر دیا۔ وینس نے 36 گیندوں پر 41 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ اس کے بعد کپتان این مورگن اور سام بلنگز نے اپنی ٹیم کو سہارا دیا۔ دونوں بلے بازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کے ٹوٹل کو 160 رنز تک پہنچایا۔ سام بلنگز نے صرف 24 گیندوں پر نصف سینچری بنائی تاہم میچ کے آخری اوور کی آخری گیند پر وہ رن آو¿ٹ ہو گئے۔ سام بلنگز نے 53 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ مورگن 45 رنز پر ناٹ آو¿ٹ رہے۔ انگلینڈ نے مقررہ بیس اوورز میں پاکستان کو جیت کیلئے 161 رنز کا ٹارگٹ دیا تھا۔ پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر نے 2 جبکہ وہاب ریاض اور انور علی نے ایک، ایک کھلاڑی آو¿ٹ کیا۔