لاہور(نیوزڈیسک)شعیب اختر۔محمدآصف کو کیوں ماراتھا؟ پی سی بی نے طویل عرصہ رقم روک کر شعیب اختر کو سبق سکھانے کے بعد رقم لوٹا دی، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق ٹیسٹ فاسٹ باولر شعیب اختر کے 70 لاکھ روپے واپس کردیئے۔پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے معتبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ رقم 2009 میں جنوری اور نومبر کے دوران شعیب کی آمدنی میں سے کاٹی گئی تھی۔ شعیب پر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔شعیب کی سالانہ آمدنی میں سینٹرل کانٹریکٹ کی رقم، میچ فیس اور جیتنے پر بونس شامل تھا۔پی سی بی کے ایک افسر کے مطابق ایک ملاقات کے دوران ایگزیکیٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی اور شعیب کے درمیان یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرلیا گیا۔اس اجلاس میں پی سی بی کے دیگر کئی اہم افسران بھی شریک تھے جو قذافی اسٹیڈیم میں ہوئی۔افسر کے مطابق مسئلہ اب ختم ہوچکا ہے اور شعیب اس ملاقات کے نتیجے سے خوش ہیں۔ایک ٹریبونل نے 2007 کے عالمی کپ سے قبل ساتھی کھلاڑی محمد آصف کو بلے سے مارنے کے جرم میں شعیب اختر پر 18 ماہ کی پابندی اور جرمانہ عائد کیا تھا۔شعیب نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جس پر عدالت نے رواں سال فروری میں پابندی اور جرمانہ ختم کرتے ہوئے پی سی بی کو رقم ادا کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جب بلامارنے کا یہ واقعہ ہوا تھا تو اس وقت پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد آصف کا کہنا تھاکہ وہ سمجھ رہے تھے کہ شعیب اختر نے انہیں مذاقاً ڈرانے کے لئے بلا اٹھایا ہے لیکن انہیں اتنی ہی قوت سے ان کی بائیں ران پر بلا مارا جس قوت سے بیٹسمین چھکا لگاتا ہے۔محمد آصف نے بی بی سی کو انٹرویو میں شعیب اختر کے ہاتھوں زخمی ہونے کے واقعے کی تفصیل بتائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سنچورین میں ٹیم کی پریکٹس کے بعد وہ سب سے پہلے ڈریسنگ روم میں آئے تھے ان کے پیچھے شعیب اختر اور شاہد آفریدی باتیں کرتے ہوئے آ رہے تھے اور انہیں نہیں پتہ کہ وہ کیا کہہ رہے تھے لیکن ڈریسنگ روم میں جب وہ باتھ روم سے باہر آئے تو انہوں نے شاہد آفریدی کو شعیب اختر سے یہ کہتے سنا کہ آپ جونیئر کھلاڑیوں سے اپنا رویہ اچھا رکھیں کیونکہ ایسا نہ کرنے کی وجہ سے آپ کی عزت اور احترام ختم ہوتا جارہا ہے یہ کہہ کر شاہد آفریدی نے ان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا آصف سے ہی پوچھ لیں۔آصف نے کہا کہ اس موقع پر وہ کوئی جواب دینے کے بجائے مسکرا دیے کیونکہ شعیب اختر اور شاہد آفریدی میں کوئی لڑائی جھگڑا تو ہو نہیں رہا تھا مذاق میں بات ہو رہی تھی لیکن شعیب اختر نے اچانک بیٹ اٹھاکر پوری طاقت سے ان کی بائیں ران پر دے مارا۔محمد آصف نے کہا کہ پہلے تو وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ شعیب اختر نے مذاق میں انہیں ڈرانے کے لیے بیٹ اٹھایا ہے لیکن انہیں اب بھی دکھ ہے کہ شعیب اختر نے ان کے ساتھ ایسا کیا کیونکہ وہ شعیب اختر کی بہت عزت کرتے ہیں اور ہمیشہ انہیں شعیب بھائی کہہ کر پکارتے ہیں۔آصف کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد شعیب اختر صرف ایک مرتبہ ان کے کمرے میں آئے اور معافی مانگی جس کے بعد انہیں وطن واپس بھیج دیا گیا۔
شعیب اختر۔محمدآصف کو کیوں ماراتھا؟
9
جولائی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں