سڈنی(نیوزڈیسک )رکاوٹی دوڑ میں اولمپک چیمپئن سیلی پیئرسن کا کیریئر ہاتھ کی خطرناک انجری کی وجہ سے ختم ہونے کے خدشے سے دوچار ہے، ایک طویل اور پیچیدہ سرجری کے بعد سیلی کچھ دنوں بعد ایک اور سرجری کے مرحلے سے گزریں گی۔ 2012 کے لندن اولمپکس میں ہرڈلز ریس میں گولڈ میڈل جیتنے والی سیلی پیئرس 4 جون کو ڈائمنڈ لیگ کے دوران زخمی ہو گئی تھیں، ایک رکاوٹ عبور کرتے ہوئے وہ نیچھے گریں اور ان کا تمام تر وزن ایک ہاتھ پر پڑا، کلائی کے پاس سے ان کے ہاتھوں میں متعدد ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ فورا ہی ان کا بازو نیلا پڑ گیا اور جھولنے لگا۔ ڈاکٹرز نے ان کی کنڈیشن کو بون ایکسپلوژن کا نام دیا تھا۔ سیلی پیئرسن نے اس حوالے سے کہا کہ اپنے ہاتھ کی حالت دیکھ کر میں بہت پریشان تھی، مجھے خدشہ تھا کہ اسے کاٹنا پڑ جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔ میں ایک پیچیدہ سرجری کے مرحلے سے گزری ہوں اور ایک اور سرجری ہو گی۔ اس وجہ سے مزید کچھ عرصہ تک میرا کھیل میں حصہ لینا ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کافی پیچیدہ انجری ہے اور مجھے علم نہیں کہ مزید کتنا عرصہ مکمل بحالی میں لے گا۔