لاہور(نیوزڈیسک )پاکستان اور زمبابوے کے درمیان جمعہ کے روز لاہور میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی 20 کے ساتھ ہی پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کا چھ سالہ جمود ٹوٹنے والا ہے۔زمبابوے ٹیسٹ رکنیت رکھنے والی پہلی ٹیم ہے جو تین مارچ سنہ 2009 کو لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے دورے پر آئی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ قذافی سٹیڈیم لاہور کی تاریخ کا پہلا ٹی 20 انٹرنیشنل بھی ہے۔ اس سے قبل اس میدان میں اب تک 40 ٹیسٹ اور 58 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جا چکے ہیں۔پاکستانی سرزمین پر کھیلا جانے والا یہ دوسرا ٹی 20 انٹرنیشنل ہے۔اس سے قبل 20 اپریل سنہ 2008 میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نیشنل سٹیڈیم کراچی میں ٹی 20 انٹرنیشنل کھیلا گیا تھا، جس میں پاکستان نے مصباح الحق کے ناقابل شکست 87 رنز کی بدولت 102 دو رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔اس سیریز کے لیے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود شائقین کا جوش وخروش بھی غیرمعمولی ہے جنھیں چھ سال کے صبر آزما انتظار کے بعد بین الاقوامی کرکٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔قذافی سٹیڈیم میں 27 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلے ٹی 20 انٹرنیشنل کے تمام ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں۔پاکستان کے 16 رکنی سکواڈ میں صرف چھ کھلاڑی ایسے ہیں جو اس سے قبل پاکستان میں بین الاقوامی میچ کھیل چکے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں کپتان شاہد آفریدی، سرفراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک ، وہاب ریاض اور محمد سمیع شامل ہیں۔اس سیریز کے لیے انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود شائقین کا جوش وخروش بھی غیرمعمولی ہےعمراکمل جو 111 ون ڈے اور 59 ٹی20 انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں، ابھی تک اپنے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیل سکے ہیں۔کچھ یہی صورت حال 65 ون ڈے اور 29 ٹی20 انٹرنیشنل کھیلنے والے احمد شہزاد کے ساتھ بھی ہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے بین الاقوامی کرکٹ کی ابتدا ایسے وقت کی جب پاکستانی ٹیم اپنی تمام تر انٹرنیشنل کرکٹ ملک سے باہر کھیلتی آئی ہے۔پاکستان اور زمبابوے کے درمیان پہلے ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے امپائر احسن رضا اور شوزیب رضا ہوں گے۔احسن رضا وہی امپائر ہیں جو تین مارچ سنہ 2009 کو سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملے کے دوران آئی سی سی میچ ریفری کرس براڈ کو بچاتے ہوئے شدید زخمی ہوگئے تھے۔پاکستانی ٹیم اگر زمبابوے کو سیریز کے دونوں ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں میں شکست دینے میں کامیاب ہو گئی تو وہ آئی سی سی کی عالمی ٹی 20 رینکنگ میں اپنی پانچویں پوزیشن برقرار رکھے گی، لیکن اگر زمبابوے نے ایک میچ بھی جیت لیا تو پاکستانی ٹیم کی رینکنگ ساتویں نمبر پر چلی جائے گی۔زمبابوے کی ٹیم دو صفر کی جیت کی صورت میں 12ویں سے نویں اور ایک صفر کی جیت کی صورت میں 11ویں نمبر پر آ جائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں