ممبئی(نیوزڈیسک)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی کرکٹ کمیٹی نے بیٹنگ پاور پلے ختم کرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی قسم کی نوبال پر فری ہٹ کی تجویز پیش کی ہے۔آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کا دو روزہ اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور سابق ہندوستانی لیگ اسپنر انیل کمبلے کی سربراہی میں 15 اور 16 مئی کو ممبئی میں ہوا جس میں کرکٹ کمیٹی نے مخلتف پہلوو¿ں پر بحث کے بعد کھیل کو مزید بہتربنانے کے لئے اپنی تجاویز پیش کردیں۔کرکٹ کمیٹی نے ہمیشہ کی طرح ورلڈ کپ کے بعد کھیل کو بہتر کیلئے کھیل کی کنڈیشنز کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کے موجودہ دور میں باو¿لرز اور کپتان کے پاس اپنے دفاع کیلئے انتہائی محدود آپشنز ہیں، اسی لیے ایک روزہ کرکٹ میں تین تبدیلیوں کی تجویز پیش کی گئی۔کرکٹ کمیٹی نے 40 اوورز سے قبل لیے جانے والے بیٹنگ پاور پلے کو ختم کرنے کے ساتھ 41 سے 50 اوورز کے درمیان 30 گز کے دائرے سے باہر پانچ فیلڈرز کھڑا کرنے کی تجویز پیش کی، موجودہ قوانین کے تحت دائرے کے باہر چار کھلاڑی کھڑے کرنے کی اجازت ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پہلے پاور پلے کے دوران کیچنگ پوزیشن پر دو فیلڈر کھڑا کرنے کی شرط بھی ختم کرنے کی سفارش کی۔اس کے علاوہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ہر طرز کی نوبال پر فری ہت کی تجویز بھی پیش کی گئی جبکہ کمیٹی نے آئی سی سی کو تجویز پیش کی کہ وکٹ گرنے کے بعد نوبال چیک کرنے باعث کھیل میں ہونے والے تعطل کی تحقیقات کرے اور اس سلسلے میں کوئی بہتر حل پیش کرے۔اس کے علاوہ ٹیسٹ میں ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ کی تجویز پر تفصیلی مباحثہ ہوا اور مار میں ابوظہبی کے مقام پر پنک گیند سے کھیلے گئے میچ کی ملنے والی رپورٹ اور اس میں گیند کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر آئی سی سی اراکین کو کہا گیا کہ وہ اس طرح کے مواقع پیدا کریں جس میں شام کے اوقات میں ٹیسٹ میچ کھیلا جا سکے۔اس موقع پر ٹسیٹ میچ کو چار دن تک محدود کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی لیکن تاہم کمیٹی کے اراکین نے اس تجویز سے اتفاق نہ کرتے ہوئے مستقبل کے لیے موخر کردیا۔کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی ایکشن کے خلاف 12 ماہ کے دوران ہونے والی کارروائی کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے رویے پر دی جانے والی سزاو¿ں کو بھی سراہا گیا جبکہ خراب رویے کپتانوں کی میچ کے لیے معطی کے فیصلے کی بھی بھرپور حمایت کی گئی۔اس کے علاوہ بیٹ اور گیند کے درمیان توازن بہتر بنانے کے لیے بلے کے سائز اور کھلاڑیوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے ہیلمٹ کے معیار پر بھی مباحثہ کیا گیا۔ان تجاویز پر عملدرآمد کا دارومدار بارباڈوس میں رواں سال 22 تا 26 جون ہونے والی آئی سی سی چیف ایگزیکٹو کمیٹی کی اجازت سے مشروط ہے۔