لاہور(نیوز ڈیسک) سابق کپتان جاوید میانداد پی سی بی میں نام نہاد جمہوریت سے تنگ آگئے۔ان کے مطابق یہی چیز ہماری کرکٹ کو لے ڈوبی، کوئی ایک بار چیئرمین منتخب ہوجائے تو کسی کو جوابدہ نہیں ہوتا، آئی سی سی نہیں جانتی کہ یہاں ووٹ بکتے بھی ہیں، اسکول سطح پر ہی رشوت اور اقربا پروری سے سلیکشن کے بعد مضبوط قومی ٹیم کا خواب نہیں دیکھا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں جاوید میانداد نے کہا کہ میں اپنی اس رائے پر قائم ہوں کہ آئی سی سی کی وجہ سے پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچا،ہمارا 40 سال سے ایک سسٹم چل رہا تھا۔
اس سے ایسا ٹیلنٹ بھی حاصل ہوا جو حریفوں کو ٹکر دینے کے قابل تھا،کونسل نے ہمارے حالات کو نہ سمجھتے ہوئے نام نہاد جمہوریت تھوپ دی جس کا ناقابل تلافی نقصان ہوا، اسے اندازہ ہی نہیں کہ ہمارے ملک میں ووٹ بکتے بھی ہیں، کوئی سیاسی اثر و رسوخ سے ایک بار چیئرمین منتخب ہوجائے تو کسی کو جوابدہ نہیں ہوتا، اپنی کرسی پکی سمجھتے ہوئے فکر سے آزادی محسوس کرتا ہے، میرے خیال میں پی سی بی بلکہ آئی سی سی کی باگ ڈور بھی سابق کرکٹرز کے ہاتھ میں ہونی چاہیے جو کھیل اور کھلاڑیوںکے مسائل کو سمجھ سکیں،پاکستان میں مغربی ممالک جیسی جمہوری روایات نہیں، ہمارے بورڈ کا معاملہ بھی مختلف ہے۔
یہاں معاملات سدھارنے کیلیے لاٹھی ہاتھ میں پکڑنا پڑتی ہے لیکن سیاسی مصلحتیں ایسا ممکن نہیں ہونے دیتیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ پی سی بی کے امور صحافیوں یا سفارتکاروں کے بجائے سابق کرکٹرز کے ہاتھوں میں دیے جائیں۔ ون ڈے کرکٹ میں گرین شرٹس کی رینکنگ مسلسل زوال پذیر ہونے کے سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ اس کی وجوہات بھی سسٹم کی خرابی میں تلاش کرنی چاہیں، تکنیک اور مزاج سے عاری کھلاڑی سفارش کے بل بوتے پر آگے آجاتے ہیں، اسکول کی سطح پر رشوت اور اقرباپروری کے ذریعے پلیئرز کا انتخاب کرکے مضبوط قومی ٹیم کا خواب نہیں دیکھا جاسکتا۔
میانداد پی سی بی میں نام نہاد جمہوریت سے تنگ آگئے
17
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں