کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ اوربھارت کے کرکٹ بورڈز نے اس سال دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں سیریز کھیلنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیے ہیں، تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس سیریز کو بھارتی حکومت کی اجازت سے مشروط کردیا ہے۔مفاہمت کی اس یادداشت کے مطابق پاکستان اور بھارت کو آٹھ سال کے دوران پانچ سیریز کھیلنی ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے اتوار کے روز بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا سے ملاقات کی۔ جس کے بعد انھوں نے اعلان کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس سال دسمبر میں دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے اسے دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ روابط کا از سرِ نو آغاز قرار دیا۔انھوں نے بی سی سی آئی کے صدر جگ موہن ڈالمیا کے بارے میں کہا کہ جب وہ سنہ 2004 میں بھی بی سی سی آئی کے صدر تھے تو دونوں ملکوں کے درمیان اس وقت کرکٹ روابط کافی عرصے کے بعد بحال ہوئے تھے۔جگ موہن ڈالمیا نے اس موقع پر گیند اپنی حکومت کے کورٹ میں ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اس سیریز کے انعقاد کے سلسلے میں پرامید ہیں لیکن ابھی چند چیزیں طے ہونا باقی ہیں۔مفاہمت کی اس یادداشت کے مطابق پاکستان اور بھارت کو آٹھ سال کے دوران پانچ سیریز کھیلنی ہیں۔انھوں نے واضح طور پر کہا کہ وہ وزارت داخلہ اور اپنی حکومت کے تعاون کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کا براہ راست اثر کرکٹ پر پڑتا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان آئی سی سی کے ’فیوچر ٹور پروگرام‘ میں شامل ہوتے ہوئے بھی سیریز باقاعدگی سے نہیں کھیلی جاسکی ہیں۔پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز سنہ 2007 میں بھارت میں کھیلی گئی تھی۔جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات نومبر سنہ 2008 میں ممبئی دہشت گردی کے بعد سخت کشیدہ ہوگئے تھے، تاہم دسمبر سنہ 2012 میں پاکستانی ٹیم نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لیے بھارت کا مختصر دورہ کیا تھا۔