پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

رمیز راجہ نے بنگلہ دیش کے خلاف شکستوں کو کرکٹ کی تاریخ کا بدترین مقام قرار دیدیا

datetime 26  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تبصرہ نگار رمیز راجہ نے بنگلہ دیش کےخلاف شکستوں کو شرمناک اور پاکستان کرکٹ کی تاریخ کا بدترین مقام قرار دیا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم پر خود کو ازسر نو دریافت کرنے اور بنگلہ دیش کو ٹیسٹ سیریز میں فتح سے دور رکھنے کا دباو ہو گا۔ رمیز راجہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے نئے آئیڈیا کی کمی اور ملکی کرکٹ کی کوئی سمت متعین نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا۔سابق کپتان نے کہا کہ شکست کی وجہ پاکستان کی پرانی اور دقیانوسی 80 اور 90 کی دہائی کی سوچ ہے جس کے تحت وکٹیں محفوظ رکھ کر آخری دس اوورز میں تیز کھیلنے کی حکمت عملی پر چلا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اب وہ ٹیلنٹ نہیں آ رہا جو ماضی میں آیا کرتا تھا اور اگر کوئی باصلاحیت کھلاڑی آتا بھی ہے تو ٹیم مینجمنٹ اسے صحیح طریقے سے استعمال نہیں کرتی۔انہوںنے کہاکہ نئے کھلاڑی ڈرپوک اور ان کی ذہنیت بہت محدود ہے، وہ تکنیکی اور ذہنی مسائل کا شکار ہیں اور یہ نہیں جانتے کہ اننگ کس طرح بنائی جاتی ہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو جارحانہ انداز اپنانے اور مجموعی حکمت عملی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پاکستان کو انڈین پریمیئر لیگ کی طرز پر اپنی لیگ بھی لانچ کرے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس سے کھلاڑیوں کھیل کو بہتر طریقے سے سمجھنے کا موقع ملے گا۔رمیز نے کہا کہ مجھے خدشہ تھا کہ سعید اجمل اور محمد حفیظ نئے ایکشن کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلے کی طرح موثر ثابت نہیں ہو سکیں گے۔انہوں نے سیریز میں پاکستان کے لیے واحد مثبت پہلو نئے کپتان اظہر علی کو قرار دیا جو سیریز میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کے ساتھ پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز رہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان نے ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اپنا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا کیونکہ یہ ان کے پاس تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم اس وقت انجریز اور شکستوں سے بری طرح متاثر ہے اور یہ بہت بڑا چیلنج ہو گا، ڈرامائی طور پر تبدیلی کافی مشکل ہے کیونکہ کوچنگ اسٹاف کے ساتھ ساتھ اکثر کھلاڑی بھی وہی ہیں۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…