بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

ہیوز کی موت کے بعد کرکٹ ہیلمٹ کے نئے ڈیزائن تیار

datetime 13  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہیمشائر ایک برطانوی کمپنی نے کرکٹرز کے لیے ہیلمٹ کے نئے ڈیزائن بنائے ہیں جس سے مستقبل میں بلے بازوں کو حادثاتی موت سے بچنے میں مدد مل سکے گی۔آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کے میدان میں زخمی ہونے اور پھر انتقال کے بعد سے بلے بازوں کی حفاظت کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑی ہوئی ہے۔ہیمپشائر میں قائم ہیلمٹ بنانے والی فرم میزوری نے میڈیا کو ہیلمٹ کے وہ نئے ڈیزائن دکھائے جن میں سر کے پچھلے حصے کے لیے اضافی حفاظت موجود ہے۔فلپ ہیوز گذشتہ برس نومبر میں سر کے پچھلے حصے پر ہی گیند لگنے سے دو روز کوما میں رہنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔فلپ ہیوز کو جس وقت سر پر گیند لگی تھی وہ اسی برطانوی فرم کا بنایا ہوا ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے۔ان کی موت کے بعد کمپنی نے تحقیق کی اور سٹیم گارڈ نامی آلہ بنایا ہے، جو کہ فوم اور ربڑ سے بنا ہے اور ہیلمٹ کے پیچھے اضافی حفاظت کے لیے لگایا جا سکتا ہے۔کمپنی کے لیے ڈیزائن کے مشیر ایلن میکس نے کو بتایا ’یہ ہیلمٹ ہلکے ہونے کے ساتھ ساتھ خطرناک چوٹ سے بچانے کے لیے کافی مضبوط بھی ہے۔‘ آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی موت نے سب کچھ بدل دیا ہے اور اس کا لوگوں پر اثر بھی پڑا ہے پر میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت کوئی بھی ایسا ہیلمٹ موجود تھا جو فلپ ہیوز کو بچا سکتا تھا۔انھوں نے مزید بتایا کہ فوم اور ہنی کومب سے بنا یہ ہیلمٹ اتنی ہی حفاظت کرتا ہے جتنی کہ ایک سخت ہیلمٹ اور یہ گیند کے لگنے سے پیدا ہونے والی شدت کو جذب کرنے صلاحیت بھی رکھتا ہے۔کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی نے بھی حالیہ سالوں میں ہیلمٹ کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی سفارشات دی ہیں۔دوسری جانب مختصر دورانیے کی ٹی 20 کرکٹ میں کھلاڑیوں کے جارحانہ انداز میں نت نئے انداز کے سٹروکس کھیلنے کے بڑھتے رجحانات کے پیشِ نظر تحقیق اور منصوبہ بندی کرنے والوں کی تمام تر توجہ بلے بازوں کے چہرے کو بچانے پر مرکوز ہوگئی ہے۔میزوری کے مینیجنگ ڈائریکٹر سیم ملر کا کہنا ہے کہ ’آسٹریلوی بلے باز فلپ ہیوز کی موت نے سب کچھ بدل دیا ہے اور اس کا لوگوں پر اثر بھی پڑا ہے پر میں نہیں سمجھتا کہ اس وقت کوئی بھی ایسا ہیلمٹ موجود تھا جو فلپ ہیوز کو بچا سکتا تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ہیلمٹ کو مزید محفوظ بنانے کے لیے ماضی میں بھی بات ہوتی رہی ہے لیکن اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی تھی۔سٹیم گارڈ کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا جاتا رہا ہے اور اس کی ڈیزائننگ کے مراحل کے دوران بین الاقوامی کرکٹ بورڈز کے ساتھ مشاورت بھی کی جاتی رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…