اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حضرت ابو داؤد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرمایا جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو وہ یوم شہود ہے جس میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں اور جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو فارغ ہونے سے پہلے ہی اس کا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے ہفتے کے ساتھ دنوں میں جمعے کا دن اللہ تعالیٰ کے
خاص الطاف و ہدایات کا دن ہے میرے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جمعے کا دن اللہ کے ہاں سب سے زیادہ عظمت والا دن ہے جب جمعے کا دن آتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور شروع میں آنے والوں کے نام یکے بعددیگر ے لکھتے رہتے ہیں پھر جب امام خطبے کے لئے منبر پر جاتا ہے تو یہ فرشتے اپنے لکھنے کے دفتر لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ سننے میں شریک ہوجاتے ہیں نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو جمعے کے دن اول وقت میں آگیا اور اسے صفِ اولیٰ میں جگہ ملی اسے ایک اونٹ قربان کرنے کا اجر ہے اور جو اس کے بعد آیا اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے گائے کی قربانی پیش کی ہو پھر اس کے بعد آنے والے کی مثال مینڈھا پیش کرنے والے کی ہے اس کے بعد آنے والے کی مثال مرغی قربان کرنے والے کی سی ہے پھر جب امام خطبے کے لئے کھڑا ہو گیا تو ملائکہ اپنے صحیفے لپیٹ کر خطبہ سننے کے لئے بیٹھ جاتے ہیں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص بغیر کسی مجبوری کے جمعے کی نماز چھوڑے گا وہ اللہ تعالیٰ کے دفتر میں منافق لکھا جائے گا ۔ اس دن نیکی کے درجات جہاں بڑھ جاتے ہیں اس دن گناہوں کی نحوست بھی کافی بڑھ جاتی ہے جمعہ مبارک کے دن کچھ ایسے گناہ ہیں جن کو کرنے سے
انسان پر روزی کے دروازے بند ہوجاتے ہیں ان پر پریشانیوں کے پہاڑ نازل ہوتے ہیں اور سب سے بڑھ کر گھر میں بے برکتی پیداہوجاتی ہے ہمیں چاہئے کہ ہم ضرور ان گناہوں سے بچیں اور اپنی اولاد اور عزیز و اقارب کو بھی ان گناہوں سے محفوظ رکھیں اب وہ گناہ کیا ہیں آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جمعہ مبارک کےروز جودوسری آذان ہوتی ہے جو نماز کے لئے دی جاتی ہے اس وقت بہت سارے لوگ کام کاج میں مصروف ہوتے ہیں اور جمعہ کی فضیلت کو جانتے ہوئے یہ انجام دیتے ہوئے
گزار دیتے ہیں وہ دوسری اذان کے بعد بھی اپنے کام کاج میں مصروف ہوتے ہیں تو ایسے کرنے سے کاروبار میں برکت ہی ختم ہوجاتی ہے اس لئے جیسے ہی نماز جمعہ کے لئے دوسری آذان ہو ہمیں یہ چاہئے کہ جس کام میں بھی مصروف ہوں ہر وہ کام اللہ کی رضا کے لئے چھوڑ دیں اور اللہ کی جانب متوجہ ہوں مسجد کا رخ کریں اور یاد رکھیں کہ جمعہ مبارک کے روز دوسری آذان کے بعد حلال کام کرنا بھی حرام ہوجاتا ہے ۔ اگلا وہ کام ہے کہ بعض افراد نافرمانی کے کاموں کو جمعہ کے دن عبادت سمجھ کر
کرتے ہیں جیسا کہ بعض اعمال نزافت خیال کرتے ہوئے داڑھی کاٹتے ہیں داڑھی رکھنا واجب ہے اس کی کم سے کم مقدار ایک مشت ہے یعنی ایک مشت ہونے سے پہلے کاٹنا گناہ کبیرہ ہے آئمہ اربعہ کے نزدیک یہ حکم متفق علیہ ہے بے شمار احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے داڑھی رکھنے کا حکم دیا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسلمانوں کا قومی شعار ہے۔تو اس لئے جمعہ کے دن داڑھی نہ کاٹی جائے ۔اور اسی طرح دوسرا گناہ یہ ہے کہ ہم اپنی مرضی سے کہیں نہ کہیں مسجد سے بیٹھ جاتے ہیں اس لئے ترتیب سے بیٹھنا چاہئے تاکہ لوگوں کو گردنیں نہ پھلانگنی پڑیں ۔جیسے ہی امام صاحب خطے کے لئے کھڑے ہوجائے تو اس وقت نماز نہ پڑھیئے۔