اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مفتی طارق مسعود اپنے ایک بیان میں کہتے ہیں کہ بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ اللہ والے یا شہید کی میت خراب نہیں ہوتی بلکہ اللہ پاک انہیں خراب نہیں ہونے دیتا ۔ان کا کہنا تھا کہ عبداللہ ابن مبارکؒ نے ایک واقعہ ذکر کیا ہے ۔ تابعین کی ایک جماعت جہاد کیلئے گئی اللہ کی راہ میں لڑے وہاں ایک نوجوان شہید ہو گیا ۔جب اسے دفن کرنے کیلئے قبر میں رکھا جاتا تو قبر اسے باہر پھینک دیتی تھی ،لشکر جب واپس لوٹا تو وہ اس نوجوان کے گھر گیا اور پوچھا کہ اس سے کونسا گناہ
سرزد ہوا ہے کہ شہادت کے باوجود قبر اسے قبول نہیں کر رہی ۔ اس نوجوان کی ماں نے بتایا کہ یہ اللہ تعالیٰ سے دعا مانگ کر گیا تھا کہ یا اللہ میں تیری راہ میں ایسی شہادت چاہتا ہوں کہ میری میت کو قبر قبول نہ کرے بلکہ میں کسی جنگل میں پڑا ہوں اور مجھے درندے نوچ نوچ کر کھا جائیں تاکہ قیامت کے روز لوگ قبروں سے اٹھ کر آئیں اور میرا حشر درندوں کے پیٹ سے ہو۔تو مجھے سے پوچھے یہ تیرا حال کیسے ہوااور میں بتائوں کہ میرا یہ حال یا اللہ تیری راہ میں ہوا ہے ۔ یہ قربانی تیرے لیے تھی ۔