اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ایک حدیث میں ہے کدو اور خرما دونوں جنت کے میوے ہیں۔کدو زمین پر بھی عام ہے اور جنت کا تو خاص میوہ ہے جو اہل بہشت کو کھانے میں ملا کرے گا۔ قرآن مجید واحادیث میں اسکا ذکر یقطین کے نام سے ملتاہے ۔ صحیح بخاری اور صحیح مسلم میںحضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہﷺ کے ہمراہ میں بھی تھا۔
ایک داعی نے آپﷺ کی خدمت اقدس میں جو کی روٹی اور خشک گوشت اور کدو کا بناہو سالن پیش کیا‘ میں نے کھانے کے دوران رسول اللہﷺ کو دیکھا کہ آپﷺ پیالے کے اردگرد سے کدو تلاش کرکے کھا رہے تھے۔اسی روز سے میرے دل میںکدو کی رغبت پیدا ہوگئی“۔حضرت عائشہؓ کا فرمان ہے کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اے عائشہؓ جب تم کوئی ہانڈی پکانے کے لئے تیار کرو تو اس میںزیادہ مقدار میں کدو ڈال لو اس لئے کہ کدو رنجیدہ دلوں کو مضبوط کرتاہے۔حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ کثرت سے کدو کا استعمال فرماتے تھے۔ایک دوسری حدیث کے مطابق کدو سے دماغ کو طاقت ملتی ہے۔ ایک اورحدیث میں ہے کہ کدو بصارت کو قوی اور قلب کوروشن کرتا ہے ۔طب میں کدو کے خواص پر کافی بحث ہوئی ہے۔یہ سردتر ہوتا ہے۔ اس کو جس چیز کے ساتھ استعمال کیا جائے ہضم ہونے کے بعد اسی میںتبدیل ہوجاتاہے۔اگرگوشت کے ساتھ پکایا جائے تو گوشت کی افادیت دوبالا کرتا اور ہاضم بنا دیتا ہے۔ قابض چیز کے ساتھ کھائیں توقابض خلط میںتبدیل ہوگا اور اگر بہی کے ساتھ اس کو پکا کر استعمال کیا جائے تو بدن کوعمدہ غذائیت بخشتا ہے۔