منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

امام جعفر صادق ؑ نے اپنے شاگرد سے سوال کیا کہ کان کا میل کڑوا کیوں ہے؟ منہ میں لعاب کیوں ہے اور آنکھ کے آنسو نمکین کیوں ہیں؟ شاگرد جواب دینے سے قاصر رہا تو آپ نے جواب میں فرمایا ۔۔۔۔۔

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک بار امام جعفر صادقؑ کے دور میں آپ کا ہی شاگرد نعمان بن ثابت کوفی جس نے آپ کے دور میں امامت کا دعویٰ کیا تھا، اُس سے امام مخاطب ہو کر فرماتے ہیں کہ میں تم سے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں تم نے امامت کا دعویٰ جو کیا ہے۔ امام نے پہلا سوال کیا، کان کا میل کڑوا کیوں ہے؟ منہ میں لعاب کیوں ہے؟ آنکھ کے آنسو نمکین

کیوں ہیں؟ پھر امام نے فرمایا کہ وہ کون سا کلمہ ہے جو کفر سے شروع ہو کر عین اسلام پر ختم ہوتا ہے؟ پھر امام جعفر صادق فرمایا کہ ہرن کے سامنے والے چار دانتجسے ہم رباعیہ بھی کہہ سکتے ہیں، اللہ نے کیوں رکھے ہیں؟ اب باری تھی شاگرد کی جس نے امام جعفر صادقؑ کے ہوتے ہوئے امامت کا دعویٰ کیا تھا، وہ کوئی جواب نہ دے سکا صرف اتنا کہا کہ میں نہیں جانتا، امام جعفر صادقؑ نے فرمایا، تم مجھ سے کہو کہ میں تمہیں بتاؤں ان سوالات کے جوابات۔ اس موقع پر شاگرد نے کہا کہ جی آپ بتائیں میں ان سوالات کے جوابات نہیں جانتا۔ امام نے فرمایا سنو۔ اللہ پاک نے کان کا میل اس لیے کڑوا رکھا کیوں کہ بہت سارے ایسے کیڑے جن کو انسانی آنکھ دیکھنے سے قاصر ہے اور کان کھلا ہوا، وہ کیڑے جب کان کے اندر جاتے ہیں تو اس کڑواہٹ سے باہر نکل آتے ہیں، اللہ نے اس میل کے ذریعے حفاظت فرمائی ہے، منہ میں لعاب اس لیے رکھا تاکہ اس سے انسان ذائقہ چکھ سکے، آنکھ کے آنسو اس لیے نمکین ہیں کہ آنکھ چربی کا ڈبہ ہے اور چربی کو نمک سے محفوظ کیا جاتا ہے، اس لیے اللہ نے آنکھ کو نمکیات سے محفوظ کیا ورنہ جیسے ہی آنسو نکلتا ساتھ آنکھ بھی باہر نکل آتی، شاگرد بولا، کلمے والے سوال کا جواب بھی بتائیے؟ امام نے مسکراتے ہوئے فرمایا، وہ کلمہ لَا اِلاَ ہے جس کا مطلب ہے کوئی عبادت کے لائق نہیں، یہ کفر ہے مگر اِلاَ اللہ سوائے اللہ کے، یہ عین اسلام ہے، اب شاگرد نے کہا وہ ہرن والا سوال؟ امام مسکرائے اور کہا وہ تو ہوتے ہی نہیں میں نے تو تمہیں آزمایا ہے جو شخص ہرن کے منہ پر غور نہ کرتا ہو وہ قرآن کی گہرائیوں کو کیا جانتا ہوگا۔

ایک بار امام جعفر صادقؑ کے دور میں آپ کا ہی شاگرد نعمان بن ثابت کوفی جس نے آپ کے دور میں امامت کا دعویٰ کیا تھا، اُس سے امام مخاطب ہو کر فرماتے ہیں کہ میں تم سے چند سوالات کرنا چاہتا ہوں تم نے امامت کا دعویٰ جو کیا ہے۔ امام نے پہلا سوال کیا، کان کا میل کڑوا کیوں ہے؟ منہ میں لعاب کیوں ہے؟ آنکھ کے آنسو نمکین کیوں ہیں؟ پھر امام نے فرمایا کہ وہ کون سا کلمہ ہے جو کفر سے شروع ہو کر عین اسلام پر ختم ہوتا ہے؟ پھر امام جعفر صادق نے فرمایا کہ ہرن کے سامنے والے چار دانت

جسے ہم رباعیہ بھی کہہ سکتے ہیں، اللہ نے کیوں رکھے ہیں؟ اب باری تھی شاگرد کی جس نے امام جعفر صادقؑ کے ہوتے ہوئے امامت کا دعویٰ کیا تھا، وہ کوئی جواب نہ دے سکا صرف اتنا کہا کہ میں نہیں جانتا، امام جعفر صادقؑ نے فرمایا، تم مجھ سے کہو کہ میں تمہیں بتاؤں ان سوالات کے جوابات۔ اس موقع پر شاگرد نے کہا کہ جی آپ بتائیں میں ان سوالات کے جوابات نہیں جانتا۔ امام نے فرمایا سنو۔ اللہ پاک نے کان کا میل اس لیے کڑوا رکھا کیوں کہ بہت سارے ایسے کیڑے جن کو انسانی آنکھ دیکھنے سے قاصر ہے اور کان کھلا ہوا، وہ کیڑے جب کان کے اندر جاتے ہیں تو اس کڑواہٹ سے باہر نکل آتے ہیں، اللہ نے اس میل کے ذریعے حفاظت فرمائی ہے، منہ میں لعاب اس لیے رکھا تاکہ اس سے انسان ذائقہ چکھ سکے،

آنکھ کے آنسو اس لیے نمکین ہیں کہ آنکھ چربی کا ڈبہ ہے اور چربی کو نمک سے محفوظ کیا جاتا ہے، اس لیے اللہ نے آنکھ کو نمکیات سے محفوظ کیا ورنہ جیسے ہی آنسو نکلتا ساتھ آنکھ بھی باہر نکل آتی، شاگرد بولا، کلمے والے سوال کا جواب بھی بتائیے؟ امام نے مسکراتے ہوئے فرمایا، وہ کلمہ لَا اِلاَ ہے جس کا مطلب ہے کوئی عبادت کے لائق نہیں، یہ کفر ہے مگر اِلاَ اللہ سوائے اللہ کے، یہ عین اسلام ہے، اب شاگرد نے کہا وہ ہرن والا سوال؟ امام مسکرائے اور کہا وہ تو ہوتے ہی نہیں میں نے تو تمہیں آزمایا ہے جو شخص ہرن کے منہ پر غور نہ کرتا ہو وہ قرآن کی گہرائیوں کو کیا جانتا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…