بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

کیا آپ جانتے ہیں کہ فرشتے زمین پر کن لوگوں کو تلاش کرتے ہیں ؟ ایمان افروز تحریر

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے کچھ فرشتے راستوں میں (اللہ کا) ذکر کرنے والوں کو ڈھونڈتے رہتے ہیں اور جب ان کو اللہ کا ذکر کرنے والے مل جاتے ہیں تو وہ (اپنے ساتھی فرشتوں) کو پکارتے ہیں کہ ادھر آؤ تمھارا مقصود حاصل ہو گیا (یعنی اللہ کا ذکر کرنے والے مل گئے) پھر فرمایا: یہ فرشتے ان لوگوں کو اپنے پروں سے ڈھانک لیتے ہیں اور آسمان دنیا تک (تہ بہ تہ پہنچ جاتے ہیں). پھر

فرمایا (ذکر کی مجلس برخواست ہونے کے بعد جب یہ فرشتے اللہ کے پاس پہنچتے ہیں تو) اللہ تعالیٰ ان سے دریافت کرتا ہے، حالانکہ وہ ان سے زیادہ واقف ہوتا ہے: کہ میرے بندے کیا کہہ رہے تھے؟ یہ کہتے ہیں کہ (اے اللہ!) تیری تسبیح اور حمد و ثنا کر رہے تھے.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (اے فرشتو!) کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں واللہ! انھوں نے آپ کو نہیں دیکھا. اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر وہ مجھے دیکھتے تو ان کی کیا کیفیت ہوتی؟فرشتہ کہتے ہیں کہ اگر وہ آپ کو دیکھ لیتے تو اس سے کہیں زیادہ آپ کی حمد و ثنا اور تسبیح و تقدیس بیان کرتے. (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا: پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (اے فرشتو!) وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کر رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ وہ آپ سےجنت مانگ رہے تھے. اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ کیا انھوں نے جنت کو دیکھا ہے؟ (جو اس کی طلب کرتے ہیں؟) فرشتے کہتے ہیں کہ نہیں دیکھا. اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دیکھتے تو کیا ہوتا. فرشتے کہتے ہیں کہ اگر وہ جنت دیکھ لیتے تو بہت شدت سے اس کی خواہش کرتے پھر اللہ تعالیٰ فرشتوں سے کہتا ہے کہ وہ کس چیز سے پناہ مانگ رہے تھے؟ فرشتے کہتے ہیں کہ دوزخ سے پناہ مانگ رہے تھے. اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کیا انھوں نے دوزخ کو دیکھا ہے؟ فرشتے کہتے ہیں نہیں.اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر اس کو دیکھتے تب ان کی کیا کیفیت ہوتی؟

فرشتے کہتے ہیں کہ اگر اس کو دیکھتے تو اس سے زیادہ بچتے اور بہت ہی خوف کرتے. پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: (اے فرشتو!) میں تمھیں گواہ بناتا ہوں کہ ان لوگوں کو میں نے معاف کر دیا.‘‘ پھر ان فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے کہ ان ذکر کرنے والے لوگوں میں ایک آدمی ذکر کرنے والوں میں سے نہیں تھا بلکہ کسی ضرورت سے وہاں چلا گیا تھا تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’وہ ایسے لوگ ہیں کہ جن کا ہم نشیں بھی محروم نہیں رہتا.‘‘ (صحیح بخاری شریف کے منتخب واقعات…. صفحہ 404)مثال کے طور پر روز قیامت انسانی اعمال کے حساب وکتاب کے بارے میں قرآن کے دلائل عقل کے گھوڑے دوڑانے والوں کے کبھی گلے نہیں اترے لیکن جدیدتحقیق سے یہ واضح ہوگیا کہ انسان جن حرکات کا مرتکب ہوتا ہے وہ سب فضا بسیط میں موجود رہتی ہیں، ان کو ایک کیسٹ میں بھر کر محفوظ رکھا سمجھنے اور‮ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ قرآن شعور وآگہی کے مسلسل سفر میں کسی طرح حائل نہیں ہوتا بلکہ مظاہر کائنات کو دلیل کے طور پر پیشکرتا ہے،

اوٹاوہ یونیورسٹی کے فرانسیسی پروفیسر اور سرجن ڈاکٹر مورس بوکائلے کا تو دعویٰ ہے کہ ’’تخلیق کائنات کے بارے میں آج جتنے بھی قابل فہم نظریات دنیا میں رائج ہیںوہ سب قرآن حکیم کے بیان کئے ہوئے نظریہ کے عین مطابق ہیں اور یہ کہ قرآن پاک میں تسخیر کائنات، قدرتی تغیرات اور آسمانی مخلوق کے بارے میں جو کچھ کہا گیا جدید سائنسی تحقیق اسے تسلیم کرتی ہے‘‘،بوکائلے نے اپنی کتاب ’’بائبل ، قرآن اور سائنس‘‘ میں یہ بھی کہا ہے کہ قرآن میں ایسی خبریں موجود ہیں جو اس کے نزول کے وقت دستیاب نہیں تھیں اور کچھ ایسے پہلو بھی شامل ہیں

جو چھٹی صدی مسیحی یعنی طلوع اسلام کے وقت عوام الناس کے تصورات کے منافی تھے اور ضرورت کے وقت دیکھا یا سنا جاسکتا ہے ،سیٹلائٹ نظام کے ذریعہ ہندوستان میں انجام دیئے جانے والے کام ہزاروں میل کے فاصلہ پر امریکہ، یوروپ اور افریقہ میں دیکھے جاسکتے ہیںتو کیا دنیا کا خالق ومالک اس پرقادر نہیں کہ وہ روز قیامت بندہ کو اس کے اعمال کا کیسٹ سنادیجس کو دنیا میں کراماً کاتبین (دونوں کاندھوں پر جو فرشتے ہیں) نے ٹیپ کررکھا ہے اور بندہ بے ساختہ پکار اٹھے کہ مال ھذا الکتاب لایغادر صغیرۃ ولاکبیرۃ الا احصاھا (یہ کیسی کتاب (کیسٹ) ہے جو تمام چھوٹی بڑی باتوں کو شمار کئے جارہی ہے) (سورہ کہف)

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…